قرضوں کی ری شیڈولنگ کےلئے پیرس کلب نہیں جائیں گے،بانڈز کی ادائیگی بروقت کی جائیگی،آئی ایم ایف کےمعاہدےکی پاسداری کریں گے،وزیرخزانہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار

قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لئے پیرس کلب نہیں جائیں گے، بانڈز کی ادائیگی بروقت کی جائیگی، آئی ایم ایف کے معاہدے کی پاسداری کریں گے ،وزیرخزانہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار

اسلام آباد۔9اکتوبر (اے پی پی):وزیرخزانہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لئے پیرس کلب نہیں جائیں گے، بانڈز کی ادائیگی بروقت کی جائے گی ، آئی ایم ایف کے معاہدے کی پاسداری کریں گے 50ہزار ڈالر تک کی ایل سیز کی ادائیگیاں کرنے جارہے ہیں جس کیلئے سٹیٹ بنک نے ڈیٹا فراہم کردیا ہے، اتحادی حکومت اپنی ذمہ داریاں ادا کررہی ہے، سابقہ حکومت کی وجہ سے ملک مسائل کا شکار ہوا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے جائزہ اجلاس کیلئے میری ٹیم روانہ ہوچکی ہے، میں نے شرکت کرنی ہے اور روانگی سے قبل ان چار چیزوں کی وضاحت ضروری تھی تاکہ ملکی اور بیرونی سطح پر ملکی معیشت کے حوالے سے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا جاسکے۔گزشتہ حکومت کی وجہ سے معاشی مسائل پیدا ہوئے اور ایل سی کی ادائیگیاں التوا کا شکار ہیں۔ میں نے گورنر سٹیٹ بنک سے کہا کہ ایل سی کے حوالے سے مختلف حجم کی ایل سی کے اعدادوشمار اکٹھے کرکے ڈیٹا فراہم کردیں جس پر سٹیٹ بنک آف پاکستان نے ڈیٹا فراہم کردیا ہے۔

50 ہزار ڈالر تک جتنی زیرالتوا ایل سی کی ادائیگیاں تھیں وہ ادا کردی جائیں گی جس سے 50 فیصد ادائیگیوں کے مسائل حل ہوجائیں گے اور کاروباری برادری کے مسائل حل ہوں گے۔ انہوں نے عالمی درجہ بندی کے اداروں کے حوالے سے کہا کہ زوم اجلاس کے ذریعے ہم نے انہیں درست اعدادوشمار فراہم کئے ان کی درجہ بندی محدود اعدادوشمار پرمبنی تھے جسے درست ریکارڈ فراہم کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی دلچسپی پانچ درآمدی صنعتوں کے مسائل پر تھی، ان مسائل کو حل کردیا گیا ہے جس سے برآمدات کو فروغ ملے گا۔ صنعتی شعبہ کی توانائی کی قیمتوں کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جلد جاری کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قرضوں کی ری شیڈولنگ کیلئے پیرس کلب نہیں جائے گا، آئی ایم ایف سے معاہدے کی پاسداری کریں گے، عالمی ادارے بھی ہمارے فیصلوں کی تائید کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے۔

بانڈزکی دسمبر میں ادائیگی میچور ہورہی ہے۔ یہ ادائیگی بروقت کی جائے گی۔ گزشتہ حکومت نے ملک کو معاشی مسائل میں دھکیلا تاہم ہم ماضی میں جو بھی غلط فیصلے ہوئے ان کے حل کیلئے جامع حکمت عملی کے ذریعے اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔ پاکستان کے اندر اور باہر یہ وضاحت ضروری ہے کہ تمام فیصلوں پر عملدرآمد کیا جائے گا اورقرضے ری شیڈول کیلئے پیرس کلب نہیں جائیں گے۔\