متحدہ عرب امارات کے ساتھ اقتصادی سفارت کاری اور سرمایہ کاری کی نئی ​​راہیں تلاش کی جانی چاہئیں، صدر مملکت عارف علوی کی متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے نامزد سفیر فیصل نیاز ترمذی سے گفتگو

متحدہ عرب امارات کے ساتھ اقتصادی سفارت کاری اور سرمایہ کاری کی نئی ​​راہیں تلاش کی جانی چاہئیں، صدر مملکت عارف علوی کی متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے نامزد سفیر فیصل نیاز ترمذی سے گفتگو

اسلام آباد۔17اکتوبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملکی برآمدات میں اضافے کے لئے متحدہ عرب امارات کے ساتھ جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ اقتصادی سفارت کاری اور سرمایہ کاری کی نئی ​​راہیں تلاش کی جانی چاہئیں، دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو اس کی موجودہ سطح 10.6 بلین ڈالر سے مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے نامزد سفیر فیصل نیاز ترمذی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پیر کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک کے درمیان قابل تجدید توانائی، تجارت، صنعت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مہمان نوازی کے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم 16 لاکھ پاکستانی ایک اثاثہ ہیں اور دونوں ممالک کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن کی طرف سے بھیجی گئی ترسیلات زر 2021-22 میں 5.814 بلین ڈالر رہیں جس نے پاکستان کو اپنی زرمبادلہ کی ضروریات کو پورا کرنے میں بہت مدد دی۔

صدر عارف علوی نے پاکستان میں سیلاب زدگان کی امداد پر متحدہ عرب امارات کی حکومت کا شکریہ ادا کیا، متحدہ عرب امارات سے 57 امدادی پروازیں اور 2 بحری جہاز امدادی سامان پاکستان پہنچا چکے ہیں۔

انہوں نے ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کی حمایت کے ساتھ ساتھ پاکستان کی لیکویڈیٹی اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے 2 بلین ڈالر فراہم کرنے کے اقدام کو بھی سراہا۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان میں 2.9 بلین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں اس سرمایہ کاری کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے نامزد سفیر سے کہا کہ وہ پاکستانی تارکین وطن کے پاکستان کے آن لائن اعلیٰ تعلیمی اداروں بشمول علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی کے ساتھ ڈیجیٹل روابط پیدا کریں تاکہ ان کی ڈیجیٹل صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد ملے اور ان کی مہارتوں کے فروغ کے لئے اعلیٰ کورسز بھی شروع کیے جائیں جس سے ان کی آمدنی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

اس سلسلے میں انہوں نے خاص طور پر وزیر اعظم کے ڈجیٹل مہارتوں کے تربیتی پروگرام پر روشنی ڈالی۔ صدر مملکت نے نامزد سفیر کو ہندوستانی معاشرے میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات اور ہندوتوا بالادستی کے نظریات جن سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی زندگیوں کو خطرے سے بارے میں متحدہ عرب امارات کی قیادت کو آگاہی دینے کی بھی ہدایت کی ۔