ملک میں بجلی کے تعطل کے بعد تمام گرڈ سٹیشن بحال کردیئے ہیں، بجلی کا ترسیلی نظام مکمل طور پر محفوظ ہے، وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیرکی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔24جنوری (اے پی پی): وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیرنے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کے تعطل کے بعد تمام گرڈ سٹیشن بحال کردیئے ہیں، بجلی کا ترسیلی نظام مکمل طور پر محفوظ ہے، صارفین پربوجھ کم کرنے کیلئے مہنگے پلانٹس نہیں چلاتے،سیلاب زدہ علاقوں میں کل ہی بجلی بحال کردی گئی تھی، تربیلا اورمنگلا کے درمیان مسئلہ درپیش ہونے سے تعطل آیا،بجلی کارخانے چلانے کیلئے وافر ایندھن موجود تھا اور ہے،کراچی اورچشمہ کے جوہری پلانٹس چلانے کیلئے کام جاری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی بجلی بحالی کا آغاز گزشتہ روز سے مرحلہ وار کردیاگیا تھا تاہم رات کو جو علاقے رہ گئے تھے وہاں بھی مکمل طور پر بجلی بحال کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 1112 گرڈ سٹیشنز ہیں ، ان گرڈ سٹیشنوں پر بجلی مکمل طور پر بحال ہے، ان میں سے کوئی ایسا بھی گرڈ سٹیشن نہیں ہے جہاں پر بجلی بحال نہ ہو۔ وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر کہا کہ بجلی بحالی پر پاور ڈویژن ،وزیر پانی، چیئرمین واپڈا سمیت دیگر کے تعاون پر ان کے شکر گزار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ملک میں بجلی کا وسیع بریک ڈائون ہوا اس دوران پشاور، اسلام آبادریجن کے چند علاقوں میں بجلی موجود رہی ، اسی طرح سندھ کے سیلاب زدہ علاقوںمیں بھی بجلی مکمل طورپر بحال تھی،حکومت نے بلوچستان کے مشرقی علاقوں کو بھی بجلی فراہم کی ،کچھ ٹیکنیکل چیلنجز درپیش آئے ، شمال اورجنوب میں وولٹیج کا اتارچڑھائو ہوا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاور پلانٹ کو دوبارہ چلانے کیلئے بجلی کی ضرورت ہوتی ہے جس کیلئے تربیلا پاور پلانٹ کو چلا کر دیگر پلانٹس کو بجلی مہیا کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے پاور ڈویژن ، واپڈا اور تربیلا، غازی بروتھا سے بتدریج پورے ملک میں سسٹم آن کرنا شروع کردیا ہے،آج صبح سوا پانچ بجے سے پورے ملک میں بجلی مکمل طور پر بحال ہوچکی ہے۔

انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ کراچی اورچشمہ کے جوہری پلانٹس چلانے کیلئے کام جاری ہے جن کو چلانے کیلئے 48 گھنٹے کا وقت درکار ہے،اگلے 48 گھنٹوں میں ملک میں بجلی کی کمی رہے گی،پرسوں تک مکمل طور پربجلی بحال ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ملک میں بجلی کے سسٹم میں جو خرابی ہوئی اس میں ترسیلی نظام مکمل طور پر محفوظ رہا ہے اور اس میں کسی قسم کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے کارخانے چلانے کیلئے وافر مقدارمیں ایندھن موجود تھا اور ہے اس حوالے سے تمام افواہیں بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ سے صارفین کے بجلی کے بلوں کا خیال رکھتے ہوئے مہنگے پلانٹس کو کم چلایا، پورے سال میں جنوری کی راتوں میں بجلی کی طلب کم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گزشتہ روز بجلی کے تعطل کے حوالے سے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹرمصدق ملک کررہے ہیں، ہم بھی ان کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے اور انہیں تمام معلومات فراہم کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی بھی تحقیقات ہوگی کیا اس میں کوئی بیرونی مداخلت تو نہیں ہوئی البتہ انٹرنیٹ سے بیرونی مداخلت کے امکانات کم ہیں ، پچھلے دنوں میں اس طرح کے جو واقعات ہوئے وہ ٹیکنیکل ایشو تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وارسک پاور سٹیشن سے بجلی کی ترسیل میں ہمیں ریلیف ملا ، تربیلا اورمنگلا کے درمیان کچھ تکنیکی مسائل پیش آئے ، تکنیکی خرابی کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے سسٹم میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کی،گزشتہ چار برس میں سسٹم پر توجہ نہیں دی گئی، مجرمانہ غفلت کی گئی،نئے گرڈ سٹیشنز پر گزشتہ حکومت نے کوئی کام نہیں کیا ، اب موجودہ حکومت نے اس پر آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کے واقعہ سے سبق سیکھا ہے، اس حوالے سے وزیراعظم کو براہ راست رپورٹ پیش کرونگا تاکہ آئندہ اس قسم کا کوئی واقعہ رونما نہ ہو۔بجلی کے نظام میں جدیدیت اور میکنزم لے کر آنا ہے ، اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ملک کے تمام گرڈ سٹیشنز بحال ہیں، کراچی میں بھی بجلی کی مکمل بحالی جلد ہوجائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کا انفراسٹرکچر بنانے اور لگانے میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کا بڑا کردار ہے،ملک میں ہمیشہ محمدنواز شریف نے دورمیں ترقی ہوئی، ملک میں مسلم لیگ( ن) کے2013 سے 2018 تک کے دور حکومت میں ملکی ترقی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے نواز شریف کی قیادت میں ترقی کی اور اب وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گیپکو کے 60 گرڈ سٹیشنز جبکہ حیسکو کے تمام 71 گرڈ سٹیشنز بحال کردیئے ہیں۔