موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کےلئے موثر اقدامات کی ضرورت ،عالمی حدت میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے،وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمٰن

اسلام آباد۔14ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کےلئے موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے پاکستان اس ضمن میں اپنی پوری کوشش کررہا ہے،عالمی حدت عالمگیرمسئلہ ہے جس میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، پاکستان اس وقت تاریخ کے بدترین سیلاب سے گزر رہا ہے جہاں اس کے انفراسٹرکچرکو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

بدھ کو بین الپارلیمانی یونین اور قومی اسمبلی کے اشتراک سے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول پرایشیا پیسفک ریجن کی پارلیمانوں کے تیسرے علاقائی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شیری رحمٰن نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں معمول سے کئی گنا زیادہ بارشیں ہوئیں، صرف سندھ میں ماضی کے مقابلے میں سات گنا بارشیں ہوئیں، یہی صورتحال ملک کے باقی علاقوں کی بھی ہے۔وزیر موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے بڑی تعداد میں اموات ہوئیں، لاکھوں گھر اور کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، 200 سے زائد پل اور سینکڑوں کلومیٹر شاہراہیں تباہ ہوئیں، ریلوے ، انٹرنیٹ کا نظام متاثر ہوا، پاکستان میں موسم گرما میں شدید ہیٹ ویوز کا بھی سامنا رہا جبکہ بارشیں بھی معمول سے زیادہ ہو رہی ہیں، یہ سب موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اطراف میں بڑے گلیشیئر موجود ہیں جبکہ دنیا کا بڑا دریا اور نہری نظام بھی یہاں موجود ہے، اس وقت پاکستان میں آنے والے بدترین سیلاب سے سندھ کا بڑا علاقہ متاثر ہے، بین الپارلیمانی یونین میں شامل کئی ممالک کو بھی ایسی موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے دورہ پاکستان کے موقع پر اس کی تصدیق بھی کی، جو ممالک دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں کی بڑی وجہ بنے ہوئے ہیں وہ ان کے سدباب کیلئے اپنا وعدہ پورا نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاریہ ترقیاتی اہداف ترقی پذیر ممالک کیلئے امید کی ایک کرن ہے۔