مکمل انسان کیلئے تعلیم کے ساتھ تربیت ضروری ہے، صدر ڈاکٹر عارف علوی کا غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ کے کانووکیشن سے خطاب

مکمل انسان کیلئے تعلیم کے ساتھ تربیت ضروری ہے، صدر ڈاکٹر عارف علوی کا غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ کے کانووکیشن سے خطاب

اسلام آباد۔5جولائی (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نوجوانوں کو جدید تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک مکمل انسان کیلئے تعلیم کے ساتھ تربیت بھی ضروری ہے۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار منگل کو غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ کے 26 ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ جامعات اور معاشرہ اخلاقیات اور اقدار پر خصوصی توجہ دے، ہمیں اپنے تعلیمی نظام کو بہتر سے بہتر بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ صدر نے کہا کہ انسانی وسائل اور اذہان کی ترقی علم سے منسلک ہے، طلباء تعلیم کے ساتھ ساتھ رابطے اور زبان و بیان کی صلاحیتوں میں اضافے پر خصوصی توجہ دیں۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ زمانے میں تیزی سے ظہور پزیر ہونے والی تبدیلیوں کو سمجھنا ہوگا، ٹیکنالوجی کی مدد سے علم تک رسائی بڑھ چکی ہے۔

انہوں نے کہا انسان کی تجزیہ کاری اور فیصلہ سازی کی صلاحیتیں بُنیادی اہمیت اختیار کر گئی ہیں، قدرتی وسائل کی نسبت انسانی اور فکری وسائل کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ دور میں علم ترقی کا واحد راستہ ہے، پاکستان کو ہنر مند اور تربیت یافتہ انسانی وسائل کی اشد ضرورت ہے، جامعات معیاری انسانی وسائل کی زیادہ تعداد پیدا کریں۔

صدر نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان سالانہ تقریباَ 30 ہزار طلباء پیدا کرتا ہے، ہنر مند نوجوان آن لائن خدمات کی مدد سے روزگار کما رہے ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کو اخلاقیات کے لحاظ سے بھی برتری حاصل ہے، پاکستان نے 40 سال تک 40 لاکھ افغان پناہ گزینوں کو پناہ دی، پاکستان میں زلزلے اور سیلاب کی صورت میں عوام بڑھ چڑھ کر فلاحی کاموں میں حصہ ڈالتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ قیادت کی جانب سے درست فیصلہ سازی کی ضرورت ہے، فیک نیوز اور غیبت کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے، سر سید احمد خان، علامہ اقبال اور قائدِ اعظم نے ہمیں بحیثیت قوم اٹھایا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کیلئے جمہوریت، تجارت اور جذبے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء پر معاشرے کی ترقی اور فلاح و بہبود کی خصوصی ذمے داری عائد ہوتی ہے