سرینگر ۔29اکتوبر (اے پی پی):غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے اپنی کوششیں دوبارہ شروع کرنے اور اس سلسلے میں حکمت عملی ازسرنو مرتب کرنے کا اعلان کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ نے یہ بات سرینگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بنیادی سہولیات اور روز مرہ کے دیگر مسائل اور تنازعہ کشمیر کے بڑے سیاسی مسئلے کے درمیان فرق کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس کو فوری طورپر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ میرواعظ نے اپنے خطاب کے دوران کشمیر جیسے پیچیدہ مسائل کے حل کی خاطر مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے حریت کانفرنس کے عزم کا اظہار کیا۔دریں اثناء بھارتی فوج نے راجوری اور پونچھ اضلاع میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ ان کارروائیوں کے دوران گھروں کی تلاشی لی جارہی ہے ، نوجوانوں کو گرفتار اورتشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ لوگوں کی نگرانی کے لئے جدید آلات نصب کئے گئے ہیں اور فوجیوں کی گشت بڑھادی گئی ہے۔
ضلع گاندربل میں تاجروں نے بنیادی سہولیات کی فراہمی میں قابض حکام کی ناکامی کے خلاف احتجاجاً اپنا کاروبار بند رکھا۔ توحید چوک مارکیٹ کے دکانداروں نے بجلی کی عدم فراہمی، پانی کی قلت، ناکافی سٹریٹ لائٹنگ اور نکاسی آب کے ناقص نظام جیسے مسائل پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے ان کے کاروبار کو نقصان پہنچا ہے۔ادھر جموں خطے کے ضلع رام بن میں بٹوٹ کے قریب آج ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم کی لاش برآمد ہوئی۔ مقامی لوگوں نے لاش سڑک پر پڑی دیکھ کرپولیس کو مطلع کردیا۔