لاہور۔28نومبر (اے پی پی):پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو کے نامور کمپیئر،استاد،کالم نگار اور مصنف دلدار پرویز بھٹی کا76 واں یوم پیدائش 30 نومبر کو منایا جائے گا۔نامور کمپیئر دلدار پرویز بھٹی 30نومبر 1948 کو پیدا ہوئے ،انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز درس و تدریس کے شعبہ سے کیا،وہ جلد اپنی فی البدی، حاضر جوابی اور برجستہ جملوں کی وجہ سے مقبول عام اور ہر دلعزیز ہوتے چلے گئے۔
ان کو بیک وقت اردو، انگریزی اور پنجابی زبانوں پر عبو ر حاصل تھا،جس سے نہ صرف پنجابی اردو سمجھنے والے بلکہ انگریز بھی ان کے مداح ہوگئے ۔ دریں اثنا وہ حاضر دماغی اور برجستہ مزاح کمپیئرنگ میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے۔انہوں نے اپنی فنی زندگی کا آغاز پاکستان ٹیلی ویژن کے مشہور پروگرام ٹاکرہ سے کیا جو کہ پنجابی زبان میں پیش کیا جاتا رہا،اس کا آئیڈیا بھی خود دلدار پرویز بھٹی نے دیا،اس پروگرام کی پسندیدگی اور مقبولیت اپنی مثال آپ ہے۔انہوں نے پنجند کے ساتھ ساتھ بہت سارے کامیاب پروگرام پیش کیے جو انتہائی پسندیدہ اور مقبول ہوئے۔
دلدار پرویز بھٹی عرصہ بیس سال تک پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان میں اپنے علم و فن، برجستہ جملوں،فراست، شائستگی اور حاضر دماغی کی بدولت لاکھوں دلوں کی دھڑکن بنے رہے۔انہوںنے کمپیئرنگ کو نئی جہتوں سے بھی روشناس کرایا۔پاکستان ٹیلی ویژن پر جواں فکرکے نام سے بھی پروگرام پیش کیا۔جس کا مقصد لوگوں میں شعور اور مثبت سوچ کو اجاگر کرکے پاکستانیوں کو مفید شہری بننے میں مدد گار ثابت کرنا تھا تاکہ وہ ملک و قوم کی بہتر خدمت کرسکیں۔
انہوں نے فنی دنیا میں اپنی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ علمی و ادبی میدان میں بھی اپنا لوہا منوایا۔دلدار پرویز بھٹی نے اخبارات میں کالم لکھنے کے علاوہ بطور مصنف تین ادبی فن پارے تصنیف کیے جن میںدلداریاں،آمنا سامنا اور دلبر دلبر نمایاں ہیں۔اس سلسلہ میں ملک بھرتقریبات کا انعقاد کیا جائے گا،جس میں علمی و ادبی حلقوں کے علاوہ الیکٹرانک میڈیا،پرنٹ میڈیا میں ان کی فنی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔ وہ 30 اکتوبر 1994 کو دماغ کی شریان پھٹنے سے اس دار فانی سے کوچ کر کے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔