نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر سے آراستہ کرکے مختصر عرصے میں تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی حاصل کی جا سکتی ہے، صدر ڈاکٹر عارف علوی

نوجوانوں اور انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ مرکوز کرکے ہی تیز رفتار ملکی ترقی ممکن ہے،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد۔15جون (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کی تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ابھرتے ہوئے انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹولز کو اپنانے کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں اور انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ مرکوز کرکے ہی تیز رفتار ترقی ممکن ہے۔

صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو گلگت میں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے 10 ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر سے آراستہ کرکے مختصر عرصے میں تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی حاصل کی جا سکتی ہے، خواتین کو معیشت کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے اور انہیں مختلف پیشوں میں ملازمتیں فراہم کرکے مالی طور پر بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ خواتین تعلیم حاصل کرنے کے بعد افرادی قوت کا حصہ بنیں اور کام کرتی رہیں، ریاست اور سماج نے خواتین کی تعلیم پر بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ جدید ترین آئی ٹی ٹولز سے خواتین کیلئے پارٹ ٹائم ملازمت کرنا اور گھرسے آن لائن خدمات فراہم کرنا ممکن ہوگیا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ خواتین کو آسان شرائط و ضوابط پر کاروباری قرضے فراہم کیے گئے ہیں، کاروباری قرضوں سے فائدہ اٹھانے والی خواتین کی تعداد کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 80 اور 90 کی دہائی میں پاکستان نے اپنے بہترین انسانی وسائل کو بیرون ملک برآمد کیا، بہترین انسانی وسائل کی برآمد سے ملک میں قابل اور ہنر مند انسانی وسائل کی کمی واقع ہوئی، ملک میں ہنر مند انسانی وسائل برقرار رکھنے کے لیے سازگار حالات پیدا کیے جائیں۔

صدر مملکت نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ نتیجہ خیز پیشہ ورانہ زندگی کے لیے علم اور ہنر کے ساتھ اعلیٰ اخلاقی اقدار معیار اپنائیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ غیر تعلیم یافتہ اور غیر ہنر مند آبادی کو علم اور ہنر فراہم کرکے قومی دھارے میں شامل کرنا معاشرے کے تعلیم یافتہ طبقوں کی اضافی ذمہ داری ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ملک کو آ گے لے جانے کے لیے نوجوان نسل کا کردار سب سے اہم ہے، پاکستان نے زندگی کے ہر شعبے میں ماہرین پیدا کئے ہیں جو ملکی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ہم نے دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور 40 لاکھ مہاجرین کو 40 سال تک پناہ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان معدنی وسائل سے مالامال ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اس شعبے میں ماہرین پیدا کئے جائیں تاکہ اس دولت کو ملکی ترقی کے لیے استعمال میں لایا جاسکے۔

اس موقع پر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر عطاءاللہ شاہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دوسری مرتبہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے کانووکیشن میں بطور چانسلر شرکت کرکے ہماری حوصلہ افزائی کی ہے جس پر ہم ان کےشکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں میں اعلیٰ اور معیاری تعلیم کے فروغ میں کردار ادا کررہی ہے، قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے غذر، دیامر اور ہنزہ میں سب کیمپس قائم ہیں جبکہ نگر اور استور میں کیمپس کے قیام کے لئے کام تیزی سے جاری ہے۔

وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی میں اس وقت 21 فیکلٹیز میں 8 ہزار سے زائد طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں ۔ یہ تعداد آئندہ سال بڑھ کر 11 ہزار ہوجائے گی۔ کانووکیشن میں فیکلٹی ممبران، طلبا و طالبات اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پوزیشن ہولڈرز میں میڈلز تقسیم کئے۔