
اسلام آباد ۔ 28 فروری (اے پی پی) وفاقی کابینہ نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر مسلح افواج کو سراہتے ہوئے اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کے بھرپور تحفظ اور کسی بھی بیرونی جارحیت کی صورت میں پوری قوت سے جواب دینے کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ کابینہ نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر مسلح افواج کی تعریف کی جس کا مقصد بھارت کو یہ پیغام دینا تھا کہ اگرچہ پاکستان صلاحیت رکھتا ہے تاہم وہ بےگناہ شہریوں کو نقصان پہنچانے یا کسی بے جا نقصان کا سبب بننے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ کابینہ نے ایک مدبر کی حیثیت سے وزیراعظم عمران خان کے خطاب کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ بھارتی حکومت اور قیادت دانشمندی کا مظاہرہ کرے گی تاکہ علاقائی امن کو خطرہ لاحق نہ ہو۔ کابینہ نے امن و استحکام کے حوالہ سے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا بھرپور تحفظ کرنے اور کسی بھی بیرونی جارحیت کی صورت میں پوری قوت سے جواب دینے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے موجودہ صورتحال پر کابینہ کو چین، سعودی عرب، ترکی، ایران کے وزراءخارجہ اور دیگر عالمی رہنماﺅں کے ساتھ اپنے رابطوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ وفاقی کابینہ نے پاکستان کے اصولی مو¿قف کو اجاگر کرنے اور کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کے حوالہ سے وزیر خارجہ اور وزارت خارجہ امور کی کاوشوں کو بھی سراہا۔ کابینہ نے 13 فروری 2019ءکو کابینہ کمیٹی برائے توانائی اور کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے منعقدہ اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ 19 فروری 2019ءکو اقتصادی رابطہ کمیٹی اور 26 فروری 2019ءکو قانونی مقدمات کو نمٹانے کیلئے کابینہ کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ کابینہ نے ایف آئی اے کو جعلی/بے نامی اکاﺅنٹس کی چھان بین کیلئے سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی کے اخراجات کیلئے پی پی آر اے قواعد 2004ءکی شق سے استثنیٰ دےدیا تاکہ اسے غیر ملکی/مقامی اور مقامی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے اور چھان بین کی بروقت تکمیل سمیت روزمرہ کے امور میں سہولت ہو۔ کابینہ نے جمہوریہ کوریا کے ساتھ 500 ملین ڈالر مالیت کے فریم ورک ارینجمنٹ پر دستخط کی بھی منظوری دی۔ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کیلئے سرمایہ کی فراہمی سے متعلق فنانشل انٹیلی جنس کے تبادلہ میں تعاون کے بارے میں جموریہ قزاخستان کی وزارت خزانہ کی مالیاتی مانیٹرنگ بارے کمیٹی اور حکومت پاکستان کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے نیشنل بینک آف پاکستان کے چیئرمین اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔ زبیر سومرو کو نیشنل بینک آف پاکستان کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ ازبکستان کی وزارت انصاف اور پاکستان کی وزارت قانون و انصاف کے درمیان تعاون کی یادداشت کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے مختلف وزارتوں/محکموں، سرکاری املاک کے مصرف کے بارے میں پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ اس عمل کو تیز کیا جائے تاکہ ناکارہ املاک کے مناسب استعمال کو یقینی بنایا جا سکے اور عوامی بہبود کے منصوبوں کیلئے اشد درکار مالی وسائل میں اضافہ بھی ہو۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کابینہ کو وفاقی دارالحکومت میں بلند و بالا عمارات کی تعمیر کی اجازت دینے کے فیصلہ کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بالخصوص ملک کے بڑے شہروں میں آبادی میں اضافہ اور تیزی سے کم ہوتی ہوئی گرین بیلٹس کے پیش نظر بلند عمارات کی تعمیر وقت کا تقاضا ہے۔ کابینہ نے اس کی توثیق کر دی۔