وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت توانائی کے شعبے کے حوالہ سے اجلاس، گردشی قرضے کم ، اصلاحات کا عمل مکمل کرنے اور بجلی اور گیس صارفین پر اضافی بوجھ نہ ڈالنے کی ہدایت

اسلام آباد۔19دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے کو کم کرنے، اصلاحات کا عمل مکمل کرنے اور بجلی اور گیس صارفین پر اضافی بوجھ نہ ڈالنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مؤثر حکمت عملی سے اس مسئلہ پر قابو پا لیا جائے گا، توانائی بچت پلان کل منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائےگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو توانائی کے شعبے کے حوالہ سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں بجلی اور گیس کے شعبوں میں موجود گردشی قرضے پر قابو پانے کے لئے جامع حکمت عملی وضع کرنے کے حوالے سے غور کیا گیا۔

وزیر اعظم نے اجلاس کے دوران متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ توانائی کے شعبے میں موجود گردشی قرضے کو کم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت بہتر پالیسی کے ذریعے 2013 سے 2018 میں اپنے دور حکومت کے دوران گردشی قرضے کو مکمل ختم کرنے کا عملی ثبوت دے چکی ہے۔وزیر اعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مسلسل محنت اور مؤثر حکمت عملی سے اب بھی اس مسئلے پر دوبارہ قابو پا لیں گے ۔

وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا عمل اس طرح مکمل کیا جائے کہ گردشی قرضہ بتدریج کم ہو کر بالآخر ختم ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ سوئی گیس کی تقسیم کار کمپنیاں بلوں کی ریکوری کے نظام کو فوری طور پر بہتر کریں ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بجلی اور گیس کے صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے ۔وزیر اعظم نے بجلی اور گیس کے بلوں کی وصولی کے نظام کو بھی مزید موثر بنانے کی بھی ہدایت کی۔

وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ توانائی کے شعبے کے محصولات میں اضافے کو یقینی بنانے کے لئے تمام ممکن اقدامات اٹھائے جائیں، اس مقصد کے لئے ترسیل کے نظام کو بہتر بنایا جائے تاکہ بجلی اور گیس کی چوری اور ضیاع کو روکا جا سکے۔اجلاس میں توانائی بچت پلان کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ یہ پلان کل منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائےگا جس میں صوبائی وزرا اعلیٰ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔