وزیراعظم کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے 22 لاکھ گھریلو ، ساڑھے 3 لاکھ کمرشل صارفین کے بجلی کے اگست اورستمبرکے بل معاف کرنے کا اعلان

وزیراعظم کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے 22 لاکھ گھریلو ، ساڑھے 3 لاکھ کمرشل صارفین کے بجلی کے اگست اورستمبرکے بل معاف کرنے کا اعلان

صحبت پور۔14ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے 22 لاکھ گھریلو اور ساڑھے 3 لاکھ کمرشل صارفین کے بجلی کے ماہ اگست اورستمبرکے بل معاف کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کےلئے مشکل فیصلے کرکے سیاست کی بجائے ہم نے ریاست بچائی،300 یونٹ تک بجلی کے دو کروڑ10 لاکھ صارفین کو ستمبرمیں بھی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی چھوٹ دیں گے۔

بدھ کو صحبت پور بلوچستا ن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے صوبہ سندھ اور بلوچستان میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ، وفاقی حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کےلئے 70 ارب روپے نقد رقوم کی صورت میں تقسیم کئے جارہے ہیں، اب تک 24 ارب روپے تقسیم ہوچکے ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 25 ہزار روپے فی گھرانہ تقسیم کئے جارہے ہیں، کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ اوربجلی کا نظام درہم برہم ہونے سے اس رقم کی تقسیم میں تعطل ہے وہ بھی جلد دور کریں گے۔

انہو ں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں کے ہونہار بچوں کا تعلیمی خرچ نہیں ہونے دیں گے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریاں اس قدر شدید ہیں کہ ہر آنکھ اشکبار ہے اور پوری قوم مل کر اس کا مقابلہ کررہی ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ حکومت نے انتہائی مشکل صورتحال اورورثہ میں ملنے والی معاشی مشکلات کے باوجود مشکل فیصلے کرکے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، سیاست بعد میں ہوتی رہے گی ہم نے ریاست بچائی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں، قومی و صوبائی ادارے، انتظامیہ سب مل کر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کام کررہے ہیں اس کی تباہی بہت زیادہ ہے تاہم انسانی حد تک جس قدر ممکن ہے متاثرین کی مدد کریں گے۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ علاقوں میں کھڑا پانی نکالنے کےلئے زیادہ مشینری لگائیں، پینے کے پانی کی عدم دستیابی کا بڑا چیلنج ہے جس سے بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، این ڈی ایم اے نے پانی کے ٹینکوں کی فراہمی کےلئے اقدامات اٹھائے ہیں تاہم متاثرین کو منرل واٹر کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی جس کے دو ٹرک آج جبکہ 10 ٹرک آئندہ2دنوں میں پہنچ جائیں گے ، پینے کے پانی کی فراہمی شاہراہوں کے ساتھ ساتھ ہیلی کاپٹر کے ذریعہ بھی ممکن بنائیں گے اس کےلئے جو بھی وسائل درکار ہوئے فراہم کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں سڑکوں کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے، متاثرین کو مشکل وقت سے نکالنے کےلئے بھرپور کوششیں کررہے ہیں ۔ وزیراعظم نے اس موقع پر متاثرہ علاقوں کے بجلی کے گھریلو و کمرشل صارفین کے اگست اور ستمبر کے بل معاف کرنے کا اعلان کیا ، اس سے ساڑھے 24 لاکھ صارفین کو10 ارب روپے کا ریلیف دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 3 کروڑ 10 لاکھ صارفین کوفیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی چھوٹ دی گئی تھی جس سے 75فیصد صارفین مستفید ہوئے تھے ان کےلئے ستمبرکے بجلی کے بلوں پربھی یہ سہولت دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی بحالی کا مرحلہ بھی آنا ہے، فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کےلئے صوبوں سے مل کر حکمت عملی بنائیں گے ۔

انہوں نے وزیراعلیٰ اورچیف سیکرٹری بلوچستان کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ تمام وفاقی اور صوبائی وزراء اورمنتخب نمائندے مشکل کی اس گھڑی میں دکھی انسانیت کی خدمت کے جذبے کے تحت متاثرین کا ہاتھ تھامیں، سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متاثرین کی مدد کریں۔وزیراعظم نے اس موقع پرضلع صحبت پور میں فلڈ ریلیف کیمپ کا دورہ کیا جبکہ وہاں قائم سکول بھی گئے