وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس،کے۔الیکٹرک کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت 0.571 روپے اضافہ کی منظوری

اسلام آباد۔22جون (اے پی پی): کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کے۔الیکٹرک کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 0.571 روپے اضافہ، آر ایل این جی پر چلنے والے پاور پلانٹس کو ادائیگیوں کی مد میں 17 ارب روپے اور وزیراعظم کے معاونتی پیکیج کے تحت اسلام آباد پولیس کے شہداء کے خاندانوں کی معاونت کیلئے 1224.41 ملین روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی، اجلاس میں کئی وزارتوں اور ڈویژنوں کیلئے تکنیکی/ ضمنی مالیاتی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔

کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو یہاں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت وزارت خزانہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ طارق بشیر چیمہ، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وزیر مملکت خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وفاقی سیکرٹریز، چیئرمین ایف بی آر اور سینئر افسران نے شرکت کی۔

وزارت توانائی کی طرف سے بجلی کے شعبہ کیلئے ٹیرف کو معقول بنانے سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل الیکٹریسٹی پالیسی 2021ء کے مطابق حکومت کے۔الیکٹرک اور دیگر سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے صارفین کیلئے یکساں ٹیرف برقرار رکھے گی۔ اسی کے تسلسل میں کے۔الیکٹرک کیلئے ٹیرف کو معقول بنانا ضروری ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تین ماہ کی ریکوری مدت کیلئے کے۔الیکٹرک کیلئے فی یونٹ 0.571 روپے اضافہ کی منظوری دیدی۔

مزید برآں نیپرا اکتوبر تا دسمبر 2021ء کی سہ ماہی کیلئے نظرثانی شدہ ٹیرف شیڈول جاری کرے گی۔ اجلاس میں پاور ڈویژن کی جانب سے حکومتی ملکیتی پاور پلانٹس کو ادائیگیوں سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جاری مالی سال کیلئے اس ضمن میں 17 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی۔ یہ فنڈز آر ایل این جی پر چلنے والے پاور پلانٹس (حویلی بہادر شاہ، بیکی اور بلوکی) کو ادا کئے جائیں گے تاکہ ان پاور پلانٹس کو کیش کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

اجلاس میں وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی جانب سے کے۔الیکٹرک کے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور اس کے مالی اثرات سے متعلق ایک سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے تفصیلی بحث و مباحثہ کے بعد دستیاب 36.94 ارب روپے بطور ایڈوانس سبسڈی استعمال کرنے کی اجازت دیدی۔ یہ فنڈز سی پی پی اے۔جی کو منتقل ہوں گے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم کے معاونتی پیکیج کے تحت اسلام آباد پولیس کے شہداء کے خاندانوں کی معاونت کیلئے 1224.41 ملین روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی۔

ایک سال تک کی عمر کے بچوں کو بیماریوں سے محفوظ بنانے کیلئے ویکسین کے قومی پروگرام کو تقویت دینے کے ضمن میں ای سی سی نے وفاقی ڈائریکٹوریٹ برائے امیونائزیشن کیلئے 6133.31 ملین روپے فراہم کرنے کی بھی منظوری دی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین کی آباد کاری کیلئے وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کیلئے 3096.05 ملین روپے کی منظوری دے دی، یہ فنڈز آزاد کشمیر کو منتقل ہوں گے۔ منسٹر انکلیو اسلام آباد میں تعمیر و مرمت کیلئے فنڈز کی فراہمی سے متعلق سمری کو اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مسترد کر دیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سابق حکومت نے 2018-19ء میں منسٹر انکلیو میں تعمیر و مرمت کے کاموں پر 87.5 ملین روپے، 2019-20ء میں 4.8 ملین روپے اور 2020-21ء میں 50 ملین روپے خرچ کئے ہیں۔ ای سی سی نے کفایت شعاری کے اقدام کے تحت منسٹر انکلیو میں تعمیر و مرمت کیلئے فنڈز کے اجراء سے متعلق سمری مسترد کر دی۔

اجلاس میں وزارت داخلہ کیلئے 5891.9 ملین روپے، آئی پی پیز کو ادائیگی کیلئے پاور ڈویژن کو 96.13 ارب روپے، این سی او سی کی تشہیری مہم کیلئے 40 ملین روپے، کابینہ ڈویژن کیلئے 125.8 ملین روپے، وزارت خارجہ کیلئے 3750 ملین روپے، وزارت آئی ٹی و ٹیلیکام کیلئے 379 ملین روپے اور پاکستان ریلوے کیلئے 5 ارب روپے کی ضمنی و تکنیکی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دی گئی۔