وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم تارڑ کی ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی سے ملاقات

اسلام آباد۔4جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم تارڑنے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان قانون کے شعبے میں معاونت بڑھانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے، قانونی معاملات کو سلجھانے کے لیے ایران کے ساتھ ایم او یو ہمارے لیے باعث خوشی ہو گا۔ وہ پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے پیر کو یہاں ان سے ملاقات کی تھی ۔

ایرانی سفیر نے وزارت قانون و انصاف کا قلمبندان سنبھالنے پرسینیٹر اعظم تارڈ کو مبارکباد پیش کی ۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی اور دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے امور زیر بحث آئے۔وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم تارڑ نےکہا کہ ایران کے ساتھ پاکستان کے مضبوط تعلقات ہیں،ایران ہمارے دل کے بہت قریب ہے ۔ ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی نے کہا کہ امید کرتے ہیں پاکستان کے ساتھ ہمارے مختلف شعبوں میں تعلقات مذید بہتر ہوں گے، دونوں ممالک کے تعلقات ہر شعبے میں اچھے ہیں اور ہمیں انہیں مذید فروغ دینا چاہیے۔

ایرانی سفیر نے قانون کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان معاونت بڑھانے کی خواہش ظاہر کی اور کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ایران کے سفیر نے خواہش ظاہر کی کہ قانون کے شعبے میں معاونت بڑھانے کے لیے ایران کی عدلیہ کے سربراہ کو پاکستان مدعو کیا جائے گا۔ایرانی سفیر نے امید ظاہر کی کہ پاکستان سول لاء میں ریفارمز لانے کے لیے ایران کی معاونت کرے گا اور اس حوالے سے ایم او یوپر بھی دستخط کئے جائیں گے ۔

وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ نے کہا کہ میں اور ہماری حکومت دل سے ایران کے ساتھ بہترین تعلقات کے خواہاں ہیں،قانونی معاونت کے حوالے سے آپ کی تجاویز کو خوش آمدید کہتے ہیں،دونوں ممالک کی اور عوام کی بہتری کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ آپ کی باتیں بہت خوبصورت ہیں اور ان سے محبت جھلکتی ہے،آپ نے ہماری عدلیہ کو خوش آمدید کہا یہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا،ہم تمام شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں،پاکستان نے ہمیشہ ایران کی حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات ایران کے لیے اثاثہ ہیں،پاکستان ہمارا سب سے بہترین پڑوسی ملک ہے،کشمیر کے معاملے پر ایران کے سپریم لیڈر پاکستان کی حمایت کرتے ہیں،پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔