پارلیمنٹ ہی ملک کے 22 کروڑ عوام کے دکھوں کا مداوا کر سکتی ہے، سپیکر قومی اسمبلی کا تقریب سے خطاب

اسلام آباد۔10اگست (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہی ملک کے 22 کروڑ عوام کے دکھوں کا مداوا کر سکتی ہے اور یہی ملک کو آگے لے کر جا سکتی ہے، حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں پارلیمانی نظام کا خوبصورت چہرہ ہیں، ہم کسی بھی طرف ہوں مگر ہمارا مطمع نظر ملک کی بہتری اور سربلندی ہونی چاہئے۔

بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں یوم آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوم آزادی کی تقریبات ہمیشہ ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہوتی ہیں اور ملک کا ہر طبقہ ان تقریبات کو اپنے طور پر مناتا ہے، پہلی مرتبہ پارلیمان نے یوم آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات منانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ تین روزہ پروگرام ہیں جو 11 اگست سے 14 اگست تک جاری رہیں گے۔ اس موقع پر تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے، ان تصاویر میں پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی سے لے کر 2022 کی پارلیمنٹ کی تاریخ دکھائی گئی ہے۔

ملک کی پارلیمانی اور آئینی تاریخ کو ان تصاویر کے ذریعے محفوظ بنایا گیا ہے۔ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح، ملک کے پہلے وزیراعظم شہید ملت لیاقت علی خان، شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید سمیت ملک کے دیگر وزراء اعظم، صدور اور ارکان پارلیمنٹ کا ان تصاویر میں کردار واضح کیا گیا ہے۔ 10 اگست 1947 کو ملک کی پہلی قانون ساز اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا جس کے بعد 14 اگست 1947 کو پاکستان وجود میں آیا۔

ان تصاویر میں قیام پاکستان کی مکمل تاریخ نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اللہ کا ہمارے لئے خوبصورت تحفہ ہے جو آئندہ آنے والی نسلوں کیلئے ہمارے پاس امانت ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سب کو ایک دوسرے کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنا ہوگا اور ملک کو اس منزل کی طرف لے کر جانا ہوگا جس کا خواب بابائے قوم حضرت قائداعظم اور ہمارے اکابرین نے دیکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اپنی تصاویر میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کو اس پارلیمنٹ کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور سابق وزیراعظم محمد خان جونیجو کو اس عمارت کا افتتاح کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں بطور سپیکر قومی اسمبلی اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ یہ ملک 22 کروڑ عوام کا ادارہ اور دانش گاہ اور ان کے احساسات کا ترجمان ہے، اس پارلیمنٹ کے ذریعے ملک کو عظیم تر بنائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن میں ہوں یا حکومت میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف پارلیمنٹ کی خوبصورتی ہیں، ہمارا مطمع نظر پاکستان کی ترقی و خوشحالی ہونا چاہئے اور ہماری تمام تر محبتوں کا محور و مرکز پاکستان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر منعقدہ تمام تقریبات کے ہر ایونٹ کے ہر تھیم کا تعلق ہمارے قومی ترانے سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ تصویری، فن مصوری اور کتب کی نمائش کے علاوہ ڈائمنڈ جوبلی کی تین دن تک جاری رہنے والی تقریبات کے موقع پر ہم یہاں اقلیتوں، خواتین اور ملک کے مختلف سکولوں اور پاکستان سویٹ ہومز کے بچوں کو بلا کر اجلاس کریں گے اور انہیں پارلیمنٹیرینز کی نشستوں پر بٹھا کر سوالات کا موقع دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کا فرض ہے کہ اقلیتوں کا تحفظ یقینی بنائیں کیونکہ پاکستان مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگوں کا ایک گلدستہ ہے، ان کی توقیر اور عزت کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی کو مورد الزام ٹھہرانے کی بجائے اپنا محاسبہ کرنا ہوگا، اسی طرح ہم آگے بڑھ سکیں گے۔

قبل ازیں سپیکر نے ملک کی پارلیمانی، جمہوری اور آئینی تاریخ کے حوالے سے ”رہبر ترقی و کمال” کے عنوان سے تصویری نمائش کا افتتاح کیا اور بعدازاں انہوں نے اسلامی خطاطی، پاکستان کی ثقافت، ہجرت اور تاریخ کے موضوعات پر مشتمل فن مصور کی نمائش کا بھی افتتاح کیا۔

قومی اسمبلی کی لائبریری میں سابق وزراء اعظم ذوالفقار علی بھٹو، سیّد یوسف رضا گیلانی، چوہدری شجاعت حسین، عمران خان سمیت سینئر سیاستدانوں، قومی اسمبلی کے سابق سپیکرز اور دیگر قلمکاروں کی تصنیفات پر مشتمل کتب کی نمائش کا بھی سپیکر نے افتتاح کیا۔