پاکستان اور افغانستان کا سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر سہولتوں کو بڑھانے کے لیے قومی سطح پر رابطہ کاری کے طریقہ کار کی تشکیل اور بارٹر ٹریڈ شروع کرنے پراتفاق

پاکستان اور افغانستان کا سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر سہولتوں کو بڑھانے کے لیے قومی سطح پر رابطہ کاری کے طریقہ کار کی تشکیل اور بارٹر ٹریڈ شروع کرنے پراتفاق

اسلام آباد۔30جنوری (اے پی پی):پاکستان اور افغانستان نے سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر سہولتوں کو بڑھانے کے لیے قومی سطح پر رابطہ کاری کا طریقہ کار کی تشکیل ،بارٹر ٹریڈ شروع کرنے پراتفاق کیاہے جبکہ پاکستان نے افغانستان کو صحت، تعلیم، بینکنگ، کسٹمز، ریلوے اورہوابازی سمیت متعدد شعبوں میں استعداد کار میں اضافہ اور ٹریننگ میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔

اتوار کوقومی سلامتی کمیٹی کے دفتر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر وافغانستان کے بین الوزارتی رابطہ سیل کے سربراہ ڈاکٹر معید یوسف نےہفتہ اور اتوارکو کابل کا دورہ کیا۔دورے کا مقصد افغان قیادت کے ساتھ ملک کی انسانی ضروریات اورافغانستان کو درپیش موجودہ چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے اقتصادی مصروفیات کو مستحکم کرنے کے لئے پاکستان کی تجاویز پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

خصوصی ایلچی برائے افغانستان سفیر محمد صادق اور متعلقہ وزارتوں کے اعلیٰ حکام وفد کا حصہ تھے۔دو روزہ دورے کے دوران قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان کے قائم مقام نائب وزیر اعظم ملا عبدالسلام حنفی اور قائم مقام وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی سے ملاقات کی جس کا مقصدافغانستان کی موجودہ صورتحال اور دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا جانا تھا۔

ڈاکٹر معید یوسف نے دیگر متعلقہ افغان وزراء اور انسانی اور اقتصادی مسائل سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ حکام کے ساتھ وفود کی سطح پر ملاقاتیں بھی کیں۔اس دورے کےتجارتی سہولت اور سماجی شعبے میں تعاون کے سلسلے میں آگے بڑھنے کے حوالے سے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے۔ دونوں اطراف نے سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر سہولتوں کو بڑھانے کے لیے قومی سطح پر رابطہ کاری کا طریقہ کار قائم کرنے پر اتفاق کیا۔

انہوں نے بارٹر ٹریڈ شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا جس کے لیے فوری طور پر کام کیا جائے گا۔پاکستان نے افغانستان کو صحت، تعلیم، بینکنگ، کسٹمز، ریلوے اورہوابازی سمیت متعدد شعبوں میں استعداد کار میں اضافہ اور ٹریننگ میں تعاون کی پیشکش کی۔دونوں اطراف نے رابطے کے تین بڑے منصوبوں،کاسا 1000،

تاپی اور ٹرانس افغان ریل منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔افغانستان اور پاکستان نے دونوں ممالک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ڈاکٹر معیدیوسف نے پرتپاک مہمان نوازی پر عبوری افغان حکومت کا شکریہ ادا کیا۔