پاکستان کا غزہ میں بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت پرزور، اسرائیل سے فلسطینی عوام کی جاری “نسل کشی” کو روکنے کامطالبہ

Munir Akram
Munir Akram

اسلام آباد۔4نومبر (اے پی پی):پاکستان نے غزہ میں بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے اسرائیل سے فلسطینی عوام کی جاری “نسل کشی” کو روکنے کامطالبہ کیاہے ۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں فلسطینی علاقوں کی صورتحال پربریفنگ میں بتایا کہ محصورزدہ غزہ اورفلسطینی علاقوں میں جنگ بندی ضروری ہے۔پاکستانی مندوب نے کہاکہ ہمیں واضح الفاط میں اسرائیلیوں کو بتانا ہوگا کہ وہ فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرے ۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس اور مشرق وسطی کے امن عمل کے لیے ڈپٹی سپیشل کوآرڈینیٹر لین ہیسٹنگز ،جنہوں نے حال ہی میں فلسطینی علاقوں کادورہ کیا ہے ، نے رکن ممالک کو اسرائیل-فلسطین تنازعہ پر تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔ دونوں عہدیداروں نے خوراک، ایندھن اور دیگر ضروری اشیا کی محفوظ ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

پاکستانی مندوب نے اپنے خطاب میں کہاکہ اسرائیلی ہولوکاسٹ کا شکار ہونے کے باوجود اب فلسطینیوں کے خلاف “جدید نسل کشی” کا ارتکاب کر رہے ہیں۔انہوں نے بین الاقوامی قوانین کے احترام اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو شہریوں اور املاک پر حملوں سے منع کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ غزہ میں سکولوں، ہسپتالوں اور شہری عمارات پر اس بہانے سے ہلاکت خیز اسرائیلی حملے کہ ان تنصیبات میں فوجی اہداف موجود ہیں، بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی اور بے بس ولاچار لوگوں کی “اجتماعی سزا” ہے۔

انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی قانون کے تحت شہری مقامات اور سہولیات، خاص طور پر ہسپتالوں کو نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔ کینیڈین ایلچی رابرٹ رے کی طرف سے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبے کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی پہلے ہی جنگ بندی کا مطالبہ کر چکی ہے ، اسرائیلیوں کو پانچ منٹ کے لیے جنگ بندی سے روکنا اور پھر فلسطینیوں پر دوبارہ بمباری کرنے کی اجازت دینے کے لیے انسانی بنیادوں پر ”سیزفائر”کا مطالبہ بین الاقوامی انسانی قانون کے منافی ہے۔

انہوں نے کینیڈا کی طرف سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبے پرکہاکہ ہزاروں فلسطینیوں کو گرفتار کرکے اسرائیلی جیلوں میں رکھا گیا، اس پر بھی بات ہونی چاہئے ۔بریفنگ کے آغازمیں حالیہ واقعات میں اپنی جانیں گنوانے والے لوگوں کے لیے خاموشی اختیارکی گئی ۔