پاکستان اور امریکہ کے درمیان بزنس ٹو بزنس شعبے میں تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے، سفیرمسعود خان

Masood Khan
Masood Khan

اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان بزنس ٹو بزنس خاص طور پر ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے، امریکہ پاکستان کے لیے سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے اور آنے والے سالوں میں دوطرفہ تجارت مزید بڑھے گی۔ ہفتہ کویہاں موصولہ ایک پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے میریڈیئن انٹرنیشنل سینٹر کے دورہ کے موقع پر میریڈیئن انٹرنیشنل سینٹر کے چیف ایگزیکٹو افسر اور سابق امریکی سفیر سٹورٹ ہالیڈے سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ پاک امریکہ تعلقات کا موجودہ مرحلہ اقتصادی تعاون بڑھانے پر مرکوز ہے۔

سفیر خان نے مزید کہا کہ حالیہ اعلی سطح کے دوروں میں، ہم نے تجارت، زراعت، کاروبار، ٹیکنالوجی، موسمیاتی تبدیلی، سبز توانائی، آفات سے نمٹنے کی تیاری، ماحولیات، صحت اور عوام کے عوام سے درمیان روابط کے شعبوں کو ترجیح دی ہے۔ میریڈیئن انٹرنیشنل سنٹر کے سربراہ نے یقین دلایا کہ ہمارا سنٹر پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلیم، قیادت کے تربیتی پروگرام، موسمیاتی تبدیلی، ثقافت اور کاروبار کے شعبوں میں قریبی تعلقات کو فروغ دینے میں معاونت کرے گا۔ میریڈیئن انٹرنیشنل سینٹر ایک غیر جانبدار ادارہ ہے جو موثر قیادت اور سفارت کاری کے ذریعے عالمی سلامتی اور خوشحالی کے عمل کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔

یہ عالمی قیادت کے تبادلے اور تعلیمی پروگراموں، شراکت داریوں اور اقدامات تشکیل دیتا ہے جو سیکورٹی، توانائی اور ماحولیات، اقتصادی ترقی، کاروبار، عالمی صحت اور ثقافت پر بین الاقوامی تعاون جیسے اہم شعبوں کو مضبوط بناتے ہیں۔ سفیر خان نے کہا کہ پچھلے سال کے دوران پاکستانی طلبا، پیشہ ور افراد اور ماہرین کے متعدد وفود نے امریکہ کا دورہ کیا تھا۔

سفیر نے کہا کہ ہم نے ایک طویل عرصے سے پاک ۔ امریکہ تعلقات کے فروغ میں پل کا کردار کیا ہے، ہم پاکستان آنے والے مزید امریکی طلبا، ماہرین تعلیم اور کاروباری شخصیات کا خیرمقدم کریں گے۔ انہوں نے سفیر ہالیڈے کی طرف سے دونوں ممالک کے شاندار ثقافتی ورثے کو اجاگر کرنے کے لیے باقاعدہ ثقافتی تبادلوں کی تجویز کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے مشترکہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سفارت کاری، قیادت اور ثقافت کے ذریعے امریکہ اور دنیا کے دیگر ممالک کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے کے لیے مرکز کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔اس کے علاوہ، انہوں نے مشاہدہ کیا کہ ان اہم شعبوں میں تعاون میں مزید اضافہ سے دو طرفہ تعاون کی نئی راہیں ہموار ہوں گی۔