پاکستان میں آم کی فی ہیکٹراوسط پیداوار تمام خطوں کی عالمی اوسط سے زیادہ ہے، زرعی ماہرین

محکمہ زراعت کاآم کے باغبانوں کو باغات کی مناسب دیکھ بھال اور فوری تدارکی و حفاظتی اقدامات کا مشورہ

اسلام آباد ۔26فروری (اے پی پی):زرعی ماہرین نے کہاہے کہ پاکستان میں آم کی فی ہیکٹراوسط پیداوار تمام خطوں کی عالمی اوسط سے زیادہ ہے، پاکستان میں آم کا کل رقبہ تقریبا 169ہزار ہیکٹر ہے جس کی پیداوار 1.7 ملین ٹن ہے جبکہ اس کی عالمی پیداوار5.7 ملین ہیکٹرسے 48ملین ٹن ہے۔پیداوار کے لحاظ سے سب سے زیادہ رقبہ صوبہ پنجاب (77فیصد ) اور صوبہ سندھ (23فیصد)میں ہے۔

پاکستان میں انتہائی رس بھرا، میٹھااورخوشبودار آم پیداہوتا ہے۔ پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول اور پسندیدہ آم کی اقسام میں دوسہری، انور رٹول،سندھڑی ،چونسہ ثمر بہشت ، سفید چونسہ ، لیٹ رٹول،لنگڑا، فجری اور کالا چونسہ شامل ہیں۔اپنے منفرد ذائقے خوشبواور دیگر خصوصیات کی بنیاد پر سندھڑی، چونسہ ثمر بہشت ، سفید چونسہ سب سے زیادہ بر آمد کی جانے والی اقسام ہیں اور صوبہ پنجاب میں چونسہ ثمر بہشت انتہائی اہم قسم ہے جو کہ پنجاب کی کل پیداوار کا تقریبا 40 فیصد ہے۔

پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں آم پیدا کرنے والے ملکوں میں بھارت ،چین، تھائی لینڈ اور انڈونیشیا کے بعد پاکستان پانچوےں نمبر پر ہے۔صوبہ پنجاب میں آم کی کاشت کے نمایاں علاقوں میں ملتان ، رحیم ےار خان ، مظفرگڑھ کے اضلاع شامل ہیں جبکہ ذےلی علاقوںمیں آم کی پیداوار کے لحا ظ بہاولپور، خانیوال اور وہاڑی اہم ہیں۔ پودوں کیلئے خوراک بنیادی عوامل میں شامل ہے اور پیداواری ٹیکنالوجی کے سب سے اہم عوامل جو پودوں کی صحت اور پھل کا تعین کرتے ہیں ان میں سے ایک ہے۔ آم کے باغات سے حاصل پیداوار آم کے پودوں کے طرز عمل سے ظاہر ہو جاتی ہے۔