پاکستان نے دوست ملکوں کے ساتھ مل کر ڈس انفارمیشن کے خلاف اقدامات کئے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی باجوڑ میں پی پی پی رہنما اخوند زادہ چٹان پر حملے کی مذمت

اسلام آباد۔23جون (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان نے دوست ملکوں کے ساتھ ملکر ڈس انفارمیشن کے خلاف اقدامات کئے ہیں، ڈس انفارمیشن کی روک تھام کے لئے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے دوست ممالک پر مشتمل گروپ آف فرینڈز کے افتتاحی اجلاس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈس انفارمیشن کے مسئلہ سے نمٹنے کے لئے موثر لائحہ عمل بنانا ہوگا، ڈس انفارمیشن آج کے گلوبل دور کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ڈس انفارمیشن سے آگاہی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کی مدد لی جاسکتی ہے، اقوام متحدہ کی متعلقہ کمیٹی کو مسئلہ کے حل کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے دیگر ممالک کی طرح پاکستان اور ہمارے لوگ بھی غلط معلومات کی ٹارگٹڈ مہم کا شکار رہے ہیں، معلومات کے موجودہ دور میں غلط معلومات ایک عالمی وبا کے طور پر ابھری ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غلط معلومات کے بے دریغ پھیلائو خاص طور پر آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کے ذریعے سماجی انتشار پھیلا اور اس کے ساتھ ساتھ نسل پرستی، امتیازی سلوک، زینو فوبیا اور اسلامو فوبیا کو فروغ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غلط معلومات کی اس وبا کا قومی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرکے اسے شکست دینا ہوگی اور ہم جامع بین الاقوامی تعاون کے ذریعے ہی ایسا کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں، پاکستان نے کئی ہم خیال ممالک کے ساتھ مل کر گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غلط معلومات کا معاملہ اٹھایا، ان کوششوں کے نتیجے میں ”انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کے لیے غلط معلومات کا مقابلہ کرنے“ پر جنرل اسمبلی نے ایک تاریخی قرارداد کو منظور کیا جو اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی جانب سے غلط معلومات کی لعنت پر متفقہ بین الاقوامی ردعمل تیار کرنے کی پہلی باضابطہ کوشش تھی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ”گروپ آف فرینڈز“ اس قرارداد کے نفاذ کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا ہے، ہم ان تمام ممالک کے مشکور ہیں جنہوں نے گروپ میں شمولیت اختیار کی ہے اور وہ دنیا کے تمام خطوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے ہمیں عوامی اور نجی سطح پر آن لائن اور آف لائن غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی پلان آف ایکشن پر اتفاق کرنا چاہیے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں حکومتوں اور ان کے متعلقہ اداروں کی ڈس انفارمیشن مہم اور نیٹ ورکس کا پتہ لگانے، تجزیہ کرنے اور انہیں بے نقاب کرنے کی صلاحیت کو بڑھانا چاہیے، اس مقصد کے لیے اقوام متحدہ اور اس کی ایجنسیوں کو رکن ممالک خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کی معلومات خاص طور پر آن لائن معلومات کا تجزیہ، حقائق کی جانچ اور فلٹر کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرنی چاہیے، اقوام متحدہ کا محکمہ اطلاعات اس تناظر میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک مشترکہ بین الاقوامی کوشش ڈس انفارمیشن نیٹ ورکس کو بے نقاب اور ختم کرنے میں مدد کر سکتی ہے جن میں سے بعض پاکستان کے خلاف 30 سالوں سے کام کررہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں تعاون کے ذریعے غلط معلومات کے انسانی حقوق، کمیونٹیز اور ریاستوں کے درمیان تعلقات پر غلط معلومات کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے غلط معلومات کے خلاف فائر وال بنا کر شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ کوشش کرنی چاہئے۔