پاکستان نے کشمیری انسانی حقوق کی کارکن اور سیاسی رہنما آسیہ اندرابی کا معاملہ یورپی یونین کے ساتھ اٹھا دیا

لکسمبرگ/ برسلز ۔5 جنوری (اے پی پی):پاکستان نے کشمیری انسانی حقوق کی کارکن اور سیاسی رہنما آسیہ اندرابی کا معاملہ یورپی یونین کے ساتھ اٹھا دیا ہے۔اس سلسلے میں یورپی یونین ، بیلجیئم اور لکسمبرگ میں پاکستان کے سفیر ظہیر اے جنجوعہ نے منگل کو یورپی پارلیمنٹ میں سیاسی گروپ کے سربراہ اور یورپی یونین کے خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق کو ایک خط لکھا ہے ۔ پاکستان نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید کشمیری انسانی حقوق کی سرگرم کارکن اور سیاسی رہنما آسیہ اندرابی کی فوری رہائی کیلئے مداخلت اور عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے کے خطرے کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ آسیہ اندرابی آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ (اے ایف ایس پی اے) اور پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) جیسے کالے قوانین کے تحت 15 سال سے زائد غیر قانونی اور غیر انسانی طور پر جیل میں قید ہیں۔آسیہ اندرابی کو پہلے پی ایس اے کے تحت اپنے شوہر اور چھ ماہ کے بیٹے سمیت 1992 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ 1992 اور 2016 کے درمیان ، انہیں قابض فورسز کی جانب سے متعدد بار قید میں رکھا گیا ۔ بھارت نے اب آسیہ اندرابی کو ان کی ساتھیوں ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی کے ہمراہ نام نہاد غیر قانونی سرگرمیوں سے تحفظ ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ چلانے اور معمول کی کارروائی سے ہٹ کر جان بوجھ کر عدالتی عمل کو تیز کر دیا ہے جو واضح طور پر بدنیتی پر مبنی ارادے اور عدالتی قتل کے اشارے ہیں۔ یو اے پی اے کو اقوام متحدہ کے متعدد خصوصی طریقہ کار کی جانب سے انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیاروںں سے مطابقت نہ رکھنے اور نا اہل قرار دیا گیا ہے۔اسیہ اندرابی ، حقوق انسانی کی محافظ اور خواتین کو بااختیار بنانے کی پرجوش وکیل کی حیثیت سے گزشتہ چار دہائیوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے سماجی اصلاحات اور بنیادی آزادیوں کے حصول کے لئے انتھک محنت کر رہی ہے۔ انہوں نے دختران ملت (ڈی ایم) کے نام سے ایک تنظیم قائم کی ، جو مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے حقوق کی سب سے بڑی تنظیموں میں سے ایک ہے ، جو بالخصوص بھارتی فورسز کے ہاتھوں جنسی تشدد اور بدسلوکی کے خلاف کام کرتی ہے۔پاکستانی سفیر جنجوعہ نے اس بات پر زور دیا کہ آسیہ اندرابی کو تنہائی میں بند کرنے سمیت جیل میں جسمانی اور نفسیاتی اذیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی طبیعت خراب ہونے اور جیل میں کوڈ 19 وبائی بیماری کے پھیلنے کے باوجود ، انہیں غیر قانونی اور غیر انسانی طور پر قید رکھا گیا ہے ۔سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ ، او آئی سی ، ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مل کر ، بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور کشمیری عوام پر مظالم کو مسلسل عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ آسیہ اندرابی ، ان کے شوہر اور ساتھیوں کے خلاف تمام من گھڑت مقدمات ختم کرنے ، بھارت کو غیرقانونی اور شرمناک مقدمات روکنے کے لئے بھارت کو قائل کرنے کے لئے آواز اٹھائے اور ان کی فوری رہائی کیلئے راہ ہموار کریں۔