پاکستان پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے ، دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے، وزیراعظم محمد شہبازشریف

پاکستان پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے ، دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے، پاک بحریہ قومی سلامتی میں اپنا کردار موثر انداز میں ادا کررہی ہے، وزیراعظم محمد شہبازشریف

کراچی۔25جون (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے پاکستان نیول اکیڈمی کراچی میں 117ویں مڈشپ مین اور 25ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی کمیشننگ پریڈ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پاسنگ آؤٹ پریڈ میں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی شرکت کی۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پوری قوم کو اپنی مسلح افواج پر فخر ہے کہ انہوں نے دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنانے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ دستیاب وسائل کے ساتھ مجموعی ڈیٹرنس اور قومی سلامتی کے لیے اپنا کردار موثر انداز میں ادا کر رہی ہے۔

پاک بحریہ کے کردار کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کی میراث رکھتی ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ نئے کمیشنڈ کیڈٹس اس میراث کو مزید تقویت دیں گے۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سمندری دائرہ اقتدار مسلسل تبدیل ہورہا ہے جس کی بنیادی وجہ عالمی سطح پرٹیکنالوجیکل ترقی اور طاقت کا ردوبدل ہے۔ ایسی صورتحال میں صرف وہی بحری افواج غالب اور موثر ثابت ہوں گی جومسلسل بدلتی جغرافیائی حکمت عملی و حالات اور جنگ کے جدید رجحانات سے ہم آہنگ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ تینوں سروسز نے سرحدوں پر تمام خطرات کے خلاف اپنی صلاحیت کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم تمام شہدا اور ان کے خاندانوں کو خراج عقیدت پیش کر تی ہے جنہوں نے اپنی لازوال قربانیوں سے ملک کو تمام خطرات سے محفوظ رکھا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا معاشی مستقبل سی پیک کی کامیابی پر منحصر ہے، گوادر بندرگاہ اس کا بڑا منصوبہ ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاک بحریہ کا موجودہ دور میں بڑھتی ہوئی بلیو اکانومی، میرین سیکیورٹی اور سٹریٹجک دفاع میں اور بھی اہم کردار ادا کرنا ہے، پاک بحریہ اپنے دستیاب وسائل کے ساتھ متعدد چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی سمندری سرحدوں کی حفاظت کے لیے پاک بحریہ کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔نئے کمیشن حاصل کرنے والے کیڈٹس اور مڈ شپ مین کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ان جوانوں کی زندگی کا ایک خوش آئند موقع ہے کہ انہوں نے شاندار کامیابی اور فخر کے ساتھ اپنے شاندار بحری کیریئر کا آغاز کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ ان کے لیے انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ خواتین کیڈٹس بھی آج کی پریڈ کا حصہ تھیں جو ان کی فطری طاقت اور اعتماد کی علامت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بحرین، فلسطین اور قطر سمیت برادر ممالک میں بھی معیاری کیڈٹ کی تربیت فراہم کر رہا ہے۔وزیراعظم نے دوست ممالک کے افسران کو اپنے اپنے ممالک کی افواج میں کمیشن حاصل کرنے پر مبارکباد بھی دی۔

وزیراعظم نے نوجوان افسران کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے طرز عمل، کردار، علم اور دور اندیشی سے رہنمائی کریں۔انہوں نے نئے کمیشنڈ افسران پر زور دیا کہ وہ اپنی خدمات اور قوم کے فخر کی شاندار روایت کو زندہ رکھنے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں۔پاس آؤٹ ہونے والے دستے میں 23 مڈ شپ مین شامل تھے جن میں 4 کا تعلق پاکستان, 14 بحرین ڈیفنس فورسز، 3 فلسطین اور 2 کا تعلق قطر سے تھا۔ پاس آؤٹ ہونے والوں میں 19 شارٹ سروس کمیشن کورس کے افسران بھی شامل تھے ۔بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کیے۔

لیفٹیننٹ سید اِرتضیٰ حیدر نقوی کو مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر قائداعظم گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ بحرین سے تعلق رکھنے والے مڈشپ مین عدنان محمدابراہیم جاسم بدرنے اکیڈمی ڈرک حاصل کی۔ آفیسر کیڈٹ نوفِل ملک کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی گولڈ میڈل جبکہ شارٹ سروس کمیشن کورس کی آفیسر کیڈٹ سمعیہ سجاد کو کمانڈنٹ گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ کوارٹر ڈیک اسکواڈرن پرافیشنسی بینر کا حقدار ٹھہرا۔

قبل ازیں خطبہ استقبالیہ میں کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور سہیل احمدعزمی نے نیول اکیڈمی میں پاکستانی اور دوست ممالک کے کیڈٹس کو دی جانے والی معیاری تعلیم پر روشنی ڈالی۔

کمانڈنٹ نے کیڈٹس پر زور دیا کہ وہ مضبوط کردار کے افسران بننے کے لیے وفاداری، غیرت اور ہمت کے نظریات کو مضبوطی سے تھامے رکھیں۔کمیشننگ تقریب میں سینئر سول، عسکری حکام, کیڈٹس کے والدین اور مہمانوں نے شرکت کی۔