چین کا مشرقی صوبہ شان ڈونگ پیداواری لاگت کو کم کرنے کیلئے اپنی صنعتوں کو پاکستان منتقل کرنے کیلئے تیار ہے، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد۔17مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے جمعہ کے روز ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا کے ساتھ میٹ اینڈ گریٹ سیشن میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے گفتگو کے دوران میڈیا کو بتایا کہ چین کا مشرقی صوبہ شان ڈونگ پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے اپنی ان صنعتوں کو پاکستان منتقل کرنے کے لیے تیار ہے جو سی پیک کا حصہ ہیں ۔ اربوں ڈالر کے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا نہ صرف خیال صدر آصف علی زرداری نے شروع کیا تھا بلکہ صدر آصف علی زرداری نے کرنسی سویپ ارینجمنٹ (سی ایس اے) کے نفاذ میں بھی اہم کردار ادا کیا جس سے لیکویڈیٹی کی دستیابی پر مارکیٹ کو مثبت اشارہ ملا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ چین پاکستان میں ایک صنعتی پارک تعمیر کرے گا جو چین کی طرف سے پاکستان کی تمام صنعتی ضروریات کے لیے ایک فوکل پوائنٹ کا کام کرے گا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مستقبل میں سرمایہ کاری کے لیے سولر پینلز اسمبلی پلانٹ، میٹل ریفائننگ پلانٹس، فرٹیلائزر پروڈکشن پلانٹ، فوڈ پروسیسنگ پلانٹس (خشک دودھ کی پیداوار، سی فوڈ پروسیسنگ، میٹ پروسیسنگ) جیسے منصوبوں پر غور کیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بارٹر ٹریڈ ماڈل کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسی کو برآمدات بڑھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارٹر ٹریڈ ماڈل کے فریم ورک کی وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نہ صرف امریکہ، یورپی یونین اور باقی دنیا کو برآمدات بڑھانے پر زور دے رہے ہیں بلکہ یورپی یونین کے ساتھ جی ایس پی پلس سٹیٹس پر بھی مسلسل کام کر رہے ہیں۔