یمن میں سعودی مسام پروجیکٹ نے ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا

6
Teams are tasked with clearing villages, roads and schools to facilitate safe movement for civilians and the delivery of humanitarian aid.

صنعا۔21جون (اے پی پی):سعودی عرب کی امدادی ایجنسی شاہ سلمان مرکز کے تحت مسام پروجیکٹ نے یمن میں ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق مسام پروجیکٹ نے جون 2018 کے آغاز کے بعد سے اب تک یمن کی 6 کروڑ 70 لاکھ مربع میٹر سے زیادہ اراضی کو بارودی سرنگوں سے صاف کیا جبکہ پانچ لاکھ بارودی سرنگیں تلف کی ہیں۔

ان میں اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں، اینٹی ٹینک بارودی سرنگیں، بغیر دھماکے کی ڈیوائسز اور دیسی ساختہ ڈیوائسز شامل ہیں۔بارودی سرنگیں صاف کرنے کی ان کوششوں سے ہلاکتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

بے گھر افراد اور کسان اپنے گھروں اور زمینوں پر واپس آئے ہیں اور انہوں نے کام دوبارہ شروع کیا ہے۔سعودی ایجنسیی نے مصنوعی اعضا کے مراکز بھی قائم کیے ہیں جو باردودی سرنگوں کی زد میں آنے والے یمنی شہریوں کو مدد فراہم کرتے ہیں۔

یہ پروجیکٹ مقامی انجینئرز کی بھی تربیت اورانہیں جدید آلات فراہم کرتا ہے۔ پروجیکٹ کا مقصد یمن کے مختلف شہری اور دیہی علاقوں، سڑکوں اور سکولوں کو بارودی سرنگوں سے صاف کرنا ہے تاکہ معصوم شہریوں کی محفوظ آمد ورفت اور انسانی امداد کی فراہمی کو آسان بنایا جا سکے۔