پاکستان اور ایران کے درمیان صورتحال کی قریب سے مانیٹرنگ کررہے ہیں ، امریکا

186
پاکستان اور ایران کے درمیان صورتحال کی قریب سے مانیٹرنگ کررہے ہیں ، امریکا

واشنگٹن۔19جنوری (اے پی پی):امریکا نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور ایران کے درمیان موجود صورتحال کی بہت ہی قریب سے مانیٹرنگ کر رہا ہے اور دونوں ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ کشیدگی میں اضافے سے گریز کریں۔ وائٹ ہائوس کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے گزشتہ روز ایئر فورس ون میں صدر جو بائیڈن کے ساتھ سفر کرنے والے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو نوں ممالک کے پاس بڑی تعداد میں اسلحہ ہے اور ہم ان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم واضح طور پر جنوبی اور وسطی ایشیا میں کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے اور ہم اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی فوجی کارروائیوں پر خود بات کرے گا وہ اس بارے میں محتاط رہنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اس بارے میں معلوم نہیں کہ آیا امریکا کو پاکستان کے جوابی حملے بارے کوئی پیشگی اطلاع تھی۔ دریں اثنا امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کو کسی بھی صورت میں نہیں بڑھانا چاہیے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان امریکا کا ایک بڑا نان نیٹو اتحادی ملک ہے۔ میتھیو ملر نے کہا کہ ایران اور پاکستان کشیدگی کا تعلق غزہ کے تنازع سے نہیں ہے لیکن خطے میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے تنازعات میں اضافے کا خطرہ ہے۔

میتھیو ملر نے کہا کہ ہم 7 اکتوبر سے شروع ہونے والے تنازعہ کے بڑھنے کے امکانات بارے ناقابل یقین حد تک فکر مند ہیں، اور اسی وجہ سے ہم نے کشیدگی کو روکنے کے لیے سخت سفارتی کوششیں کی ہیں۔

انہوں نے کہا ہم نے پاکستان اور اس کے ہمسایہ ممالک کے درمیان تعاون پر مبنی تعلقات کی اہمیت کے بارے میں حکومت پاکستان کے تبصرے سنے ہیں جو ہمارے خیال میں نتیجہ خیز اورمفید بیانات تھے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریق یقینی طور پر کشیدگی میں اضافے سے گریز کریں اور تحمل سے کام لیں۔