اسلام آباد۔19دسمبر (اے پی پی):کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کوششوں میں سٹیٹ بینک کی قرضہ موخرو ری شیڈول کرنے کی سکیم کے تحت اب تک 6 کھرب 57 ارب 35کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کے لئے موخر کر دیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ اعداد وشمارکے مطابق اصل زر کی ادائیگی ایک سال کے لئے موخر کرنے کی سکیم کے تحت 11 دسمبر 2020 تک سٹیٹ بینک کو 16 لاکھ، 12 ہزار 848 درخواستیں موصول ہوئیں جن کے ذمہ واجب الادا قرضہ کا حجم 25 کھرب 18 ارب 68کروڑ20 لاکھ روپے ہے، ان میں سے15لاکھ 51ہزار 278 درخواستوں کی منظوری دی گئی ہے اور 6 کھرب 57 ارب 35کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کے لئےموخرکردیا گیا۔ اسی طرح اس سکیم کے تحت 2 کھرب 15 ارب 26 کروڑ 10 لاکھ روپے سے زیادہ کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ،ری شیڈولنگ کی منظوری دی گئی ہے۔اس سکیم کے تحت صارف قرض کا اصل زر ایک سال موخر کرنے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔ یہ سہولت ان صارفین کے لئےہے جن کی ادائیگی 31 دسمبر 2019 تک باقاعدہ ہوچکی ہو،قرض ادائیگی موخر کرنے پر بینک کوئی فیس یا سود چارج نہیں کرتے ۔ بینکس اس دوران صرف سود یا منافع کی وصولی کر سکیں گے جو صارفین سود یا منافع کی رقم ادا نہ کرسکیں وہ ری سٹرکچر کی درخواست کرسکتے ہیں۔ قرضوں کو موخر یا ری شیڈول کرنے سے کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوتی۔