رواں سال گرمیوں میں لوڈشیڈنگ کم ہوگی،گوادر میں بجلی کی وافر فراہمی کا مسئلہ حل کر دیا ہے، وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خان کی پریس کانفرنس

256

اسلام آباد۔15مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ رواں سال موسم گرما میں لوڈشیڈنگ پچھلے سال کے مقابلے میں کم ہوگی، گوادر میں بجلی کی وافر اور مستقل فراہمی کا دیرینہ مسئلہ حل کر دیا گیا ہے جس کے باعث ایران کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت 100میگاواٹ بجلی گوادر کو ملے گی، تھرکول پراجیکٹ سسٹم سے 2000میگا واٹ بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لئے ٹرانسمیشن لائن پر کام جاری ہے جس کوموسم گرما کی آمد سے پہلے پہلے مکمل کر دیا جائے گا ،مانسہرہ میں پاکستان کا سب سے بڑا 765کے وی کا گرڈ سٹیشن تعمیر کیا جائے گا جس کے باعث داسو اور دیامیر بھاشا ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی ملک کے سسٹم میں شامل کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ گوادر میں رہنے والوں کیلئے بجلی کی وافر اور مستقل فراہمی کا مسئلہ حل کر دیا ہے ، پچھلے سال جون میں ایران کے ساتھ 100میگاواٹ بجلی کا معاہدہ کیا گیا تھا ، پچھلے مہینے پاکستان نے اپنی طرف سے 20کلو میٹر کی ٹرانسمیشن لائن کا کام مکمل کر دیا ہے جبکہ ایران کی طرف سے بھی یہ کام مکمل کر لیا گیا ہے ، لہذا ٹیکنیکل طور پر لائن تیار ہے ،بجلی کی فراہمی کا حتمی معاہدہ 2روز قبل تہران میں باہمی رضا مندی کے تحت مکمل کیا گیا،اس منصوبے کے تحت وہاں کے رہنے والوں کے لئے خوشحالی اور روزگار میسر آئے گا گوادر بندر گاہ ، ایئرپورٹ اور پانی کے پلانٹ کیلئے بجلی کی معقول مقدار 24گھنٹے دستیاب ہو گی جو کہ گوادرمیں آنے والی ترقی کے لئے خوش آئند بات ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس معاہدے کی وجہ سے دنیا بھر سے سرمایہ کار جو کہ گوادر میں بجلی کی کمی کی وجہ سے توجہ نہیں دے رہے تھے وہ اب متوجہ ہوں گے جس کے باعث خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے ساحل مکران ڈویژن میں جون کے مہینے میں اس ٹرانسمیشن لائن پر کام شروع کیا گیا تھا جو کہ ریکارڈ مدت میں مکمل کی گئی جس کا کابینہ کی منظوری کے بعد افتتاح کیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ اپریل 2022سے اب تک 2000میگاواٹ بجلی تھرکول پراجیکٹ سے سسٹم میں شامل کی گئی ہے جس کے لئے نئی ٹرانسمیشن لائن زیر تعمیر ہے جو کہ وزارت توانائی اور این ٹی ڈی سی کا سب سے بڑا پراجیکٹ ہے جو کہ موسم گرما کی آمد سے پہلے مکمل ہو جائے گا جس کی وجہ سے بجلی کے تعطل میں رکاوٹ نہیں آئے گی۔

انہوں نے کہاکہ داسو اور دیا میر بھاشا کے لئے ٹرانسمیشن لائن بنائی جائے گی جس کے لئے مانسہرہ میں پاکستان کا سب سے بڑا 765کے وی کا گرڈ سٹیشن بنایا جا رہا ہے جو ان شاء اللہ پہلے سٹیج میں داسو سے بجلی کی فراہمی کرے گا جو ورلڈ بینک فنڈڈ پروگرام ہے جس کی تمام زمین حاصل کر کے کنٹریکٹر کے حوالے کر دی گئی ہے ۔مانسہرہ کا گرڈ سٹیشن جس سے ماحول دوست گرین اینڈ کلین اور سستی بجلی فراہم کی جائے گی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن 2017ء میں پاکستان میں ہونا تھی اور ہمارے ساتھ ہمارے پڑوسی ملک کو بھی اس کی ممبر شپ دی گئی تھی اس کانفرنس کی میزبانی جو کہ آن لائن تھی ہمارے پڑوسی ملک نے کی ،ہمارا موقف یہی تھا جو کہ ایس سی او اور دنیا کے دیگر ممالک کے سامنے بھی رکھا گیا کہ پاکستان جیسے ممالک جو ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہے ہیں وہ دنیا میں پیدا ہونے والی ساری آلودگی کا صفر اعشاریہ آٹھ فیصد پیدا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال آنے والے سیلاب کی وجہ سے پاکستان جو آلودگی کے پھیلائو میں بہت کم کردار ادا کرر ہاہے وہ ان چند بڑے ممالک میں شامل ہوا جہاں آلودگی کی وجہ سے اس تباہی کا سامنا کرنا پڑا یہی چیلنج ہم نے کل ایس سی او کے سامنے رکھا ہے کہ افریقا کے چند ملکوں بشمول پاکستان جیسے ممالک میں ماحولیاتی آلودگی میں اتنا کردار نہیں ہے وہاں پر ہونے والی تباہی کو کیسے حل کیا جائے گا ، حالانکہ پاکستان نے نومبر 2022میں شرم الشیخ میں ہونے والی کوپ 27میں پہلی دفعہ وزیر اعظم پاکستان شہبازشریف کی قیادت میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ایک بین الاقوامی لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کا آغاز کیا گیا جس کو آنے میں ابھی وقت لگے گا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ٹرانسمیشن لائن کی لاگت تقریباً ڈھائی سے تین ارب کے درمیان آئے گی جو کہ دس ملین ڈالر ہیں ۔ اس کے علاوہ چھوٹے ٹرانسمیشن لائن کے منصوبے جن کی لاگت ہم نے اپنے مسائل سے کر رہے ہیں جبکہ بین الاقوامی گیس پائپ لائن منصوبے کے لئے بین الاقوامی سرمائے کی ضرورت ہے اسی وجہ سے اس پائپ لائن پر پیش رفت نہیں ہو سکی لیکن اس کا ٹیکنیکل حل سوچ رہے ہیں کہ اس کا سائز چھوٹا کر کے اس کو اپنے وسائل سے بنا دیں اور باقی حصے کو کسی بین الاقوامی شراکت داروں کے ذریعے عوام تک پہنچایا جاے گا ۔

انہوں نے کہاکہ لارج سکیل سولر کا پراجیکٹ پراسس کے مراحل میں ہے آئندہ ماہ کے آخر میں 600میگاواٹ کے پراجیکٹ کی بولی ہو گی ۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتی عمارتوں کی سولرائزیشن کے حوالے سے بڑے محکمے اپنے وسائل سے سولرائزیشن کریں گے ، یکم جولائی سے پرانے بلب اور زیادہ توانائی استعمال ہونے والے پنکھوں کی پیداوار بند کر دی جائے گی۔