فیصل آباد ۔ 14 ستمبر (اے پی پی):ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری عبدالحمیدنے شہریوں کو کچن گارڈننگ کے تحت موسم سرما کی سبزیاں پھول گوبھی، بند گوبھی، آلو، پیاز، سلاد، مولی، شلجم، مٹر، گاجر، پالک، میتھی، دھنیا، لہسن اور چقندر کاشت کرنے کا مشورہ دیا ہے اور کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کےلئے سبزیوں کی اہمیت مسلمہ ہے لیکن پاکستان میں سبزیوں کی فی کس کھپت عالمی معیار سے بہت کم ہے۔انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ انسانی خوراک میں سبزیوں کا استعمال 300 سے 350 گرام فی کس روزانہ ہونا چاہیے
جبکہ ہمارے ہاں یہ مقدار 100 سے 150 گرام فی کس روزانہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کچن گارڈننگ کے تحت اپنے کھیت یا گھر کے باغیچے میں کاشت کی گئی سبزیاں تازہ، صحتمند، سستی، زرعی زہروں اور دیگر آلائشوں سے پاک ہوتی ہیں جن کے استعمال سے انسانی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ عام طور پر کچن گارڈننگ کا مطلب گھریلو پیمانے پر سبزیوں کی کاشت ہے تاہم خصوصی طور پر اس سے مراد ایسی سبزیوں کی کاشت ہے جو کسی بھی گھر کی روزمرہ کی ضرورت بھی ہو اور جنہیں کچن کے قریب لان، گملوں، ٹوکریوں، پلاسٹک بیگ، لکڑی و پلاسٹک کے ڈبوں وغیرہ یا چھت پر اگا کر ہر وقت تازہ سبزی کے حصول کو ممکن بنا کر گھریلو ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کاشت کی گئی سبزیاں آلودگی سے پاک حاصل کی جاتی ہیں جو کیمیائی کھادوں اور زہریلی ادویات کے استعمال سے پاک ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موسم سرما کی سبزیاں ستمبر و اکتوبر میں کاشت اور فروری مارچ تک برداشت ہوتی رہتی ہیں، موسم سرما کی سبزیوں میں پھول گوبھی، بند گوبھی، آلو، پیاز، سلاد، مولی، شلجم، مٹر، گاجر، پالک، میتھی، دھنیا، لہسن اور چقندر شامل ہیں جو ستمبر اکتوبر میں کاشت اور فروری مارچ تک برداشت کے قابل ہوتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سبزیوں کےلئے ایسی جگہ منتخب کی جا ئے جہاں پودے دن میں کم از کم چھ گھنٹے سورج کی روشنی سے مستفید ہوسکیں اور اگر آپ کے صحن یا باغیچے میں کوئی ایسی جگہ ہے جہاں زیادہ دیر تک سایہ رہتا ہو تو ایسی جگہ پر پتوں والی سبزیاں مثلاً دھنیا، پودینہ، پالک، سلاد وغیرہ کاشت کیجئے۔
انہوں نے کہا کہ کاشت کےلئے منتخب رقبہ کو ناپ لیں تا کہ آپ کو اندازہ ہو سکے کہ اس کےلئے کتنی کھاد اور بیج کی ضرورت ہو گی نیز ایک مرلہ زمین272مربع فٹ کے برابر ہوتی ہے یعنی ایک مرلہ زمین کی لمبائی اور چوڑائی کا حاصل ضرب 272فٹ ہو گااس طرح زمین ناپنے کے بعد اپنی ضرورت، پسند اور موسم کو مد نظر رکھتے ہوئے مختلف سبزیوں کےلئے رقبہ مختص کر لیں۔انہوں نے کہا کہ بعض سبزیاں مثلاً دھنیا، پودینہ کم رقبے سے بھی گھر کی ضرورت پوری کر دیتی ہیں جبکہ دیگر سبزیوں کو زیادہ رقبے کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاشت سے قبل کاغذ پر ایک خاکہ بنا کر اس میں منتخب سبزیاں لکھ لیں اسی طرح سے خاکے میں سبزیوں کی قطاروں، پودوں کا فاصلہ، کھاد کی ضرورت وغیرہ درج کر لیں تا کہ زمین کی تیاری کے وقت دشواری نہ ہو نیز سبزیوں کی قطاروں کا رخ سردیوں میں شمالاً جنوباً رکھیں تا کہ دھوپ زیادہ مقدار میں مل سکے۔انہوں نے کہا کہ سبزیوں کو پالتو جانوروں مثلاً مرغی، خرگوش وغیرہ سے بچانے کےلئے رقبے کے اردگرد حفاظتی باڑ کا انتظام کیجئے جبکہ پرندوں مثلاً طوطے چڑیا وغیرہ سے مٹر اور دیگر سبزیوں کو بچانے کےلئے رقبے میں چمکیلی پٹی باندھنے سے پرندے سبزیوں سے دور رہتے ہیں۔