کاشتکارگندم کی فی ایکڑ پیداوار میں آبپاشی کی ضروریات اورجڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنائیں،ترجمان محکمہ زراعت

190
Wheat crop
Wheat crop

لاہور۔4دسمبر (اے پی پی):ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو مستقل بنیاد پر پورا کرنے کے لیے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کی گنجائش موجود ہے۔ ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق گندم کی بہتر پیداوار میں زمین کی تیاری، اچھے بیج و قسم کا انتخاب،متوازن کھاد اور بروقت کاشت کے علاوہ جڑی بوٹیوں کی تلفی اہم ہے۔جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کے بغیر گندم کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کا حصول ناممکن ہے،جڑی بوٹیاں فصل کے ساتھ خوراک، پانی اور ہوا میں حصہ بن کے گندم کی پیداوار میں نمایاں کمی کا باعث بنتی ہیں۔

ایک اندازہ کے مطابق جڑی بوٹیوں کی وجہ سے گندم کی پیداوار میں 42فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے اور ملاوٹ کے باعث پیداوار کی کوالٹی خراب ہونے سے ریٹ کم ملتا ہے۔گندم کی فصل میں عام طور پر دو قسم کی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں،پہلی قسم چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی ہے جن میں کرنڈ،باتھو، لیہہ، لیبلی، ریواڑی،سینجی، مینا،گاجر بوٹی، شاہترہ،بلی بوٹی، گیلیم مڑی اور جنگلی پالک قابل ذکر ہیں،دوسری قسم میں گھاس نمانو کیلے پتوں والی جڑی بوٹیاں شامل ہیں جن میں جنگلی جئی، دمبی سٹی اور پومڑی گھاس قابل ذکر ہیں۔