پھلدار پودوں سے بہترین پیداوار کے لئے غذائی ضروریات کو پورا کرنا ضروری ہے،ماہرین زراعت

322
Fruiting plants
Fruiting plants

فیصل آباد۔ 21 مارچ (اے پی پی):جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہا کہ پھل دار پودوں سے بہتر پیداوار اور اچھی خاصیت کے حامل پھل کے حصول کے لئے ان کی غذائی ضروریات کو پورا کرنا بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ باغبانوں کو پھل دار پودوں کے لئے تمام غذائی عناصر کی اہمیت اور مناسب مقدار میں پودوں کو ان کی فراہمی کا علم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پودے لگاتے وقت گوبر کی گلی سڑی کھاد20کلوگرام فی پودا ڈالی جائے ،2سے3 سال کے پودوں میں گوبر کی گلی سڑی کھاد10کلوگرام کے علاوہ یوریا 250گرام یا امونیم سلفیٹ 500گرام جبکہ4سال کے پودوں میں گلی سڑی گوبر کی کھاد 15کلوگرام کے ساتھ یوریا 750یا امونیم سلفیٹ 1کلوگرام فی پودا استعمال کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ پھلدار پودوں میں پھل کی پیداوار شروع ہونے کے بعد5سال کی عمر کے پودوں میں گوبر کی گلی سڑی کھاد20کلوگرام کے ساتھ یوریا ایک کلوگرام یا امونیم سلفیٹ 2 کلوگرام، سنگل سپر فاسفیٹ ڈیڑھ کلوگرام اور پوٹاشیم سلفیٹ آدھا کلوگرام فی پودا استعمال کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ باغبان6 سے7 سال کے پودوں میں گوبر کی گلی سڑی کھاد 30 کلوگرام کے ساتھ یوریا ڈیڑھ کلوگرام یا امونیم سلفیٹ3 کلوگرام، سنگل سپر فاسفیٹ2 کلو گرام فی پودا ڈالیں اسی طرح10سال تک کے پودوں میں گلی سڑی گوبر کی کھاد 60کلوگرام کے علاوہ یوریا اڑھائی کلوگرام یا امونیم سلفیٹ 5کلوگرام، سنگل سپر فاسفیٹ 3 کلوگرام اور پوٹاشیم سلفیٹ ایک کلوگرام فی پودا استعمال کریں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نائٹروجنی کھاد کی آدھی مقدار جبکہ فاسفورس اور پوٹا ش کھاد کی پوری مقدار پھول نکلنے سے 15دن پہلے ڈالی جائے۔علاوہ ازیں نائٹروجنی کھاد کی آدھی مقدار پھل بننے کے 15دن بعد وسط اپریل تک ڈالی دی جائے تاہم اگر پودے کمزور ہوں تو اگست میں نائٹروجنی کھاد کی اضافی مقدار ڈالی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ باغات میں پھول نکلنے کے دوران کھاد اور پانی بالکل استعمال نہ کیاجائے۔