وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کا این اے آر سی کا دورہ، زرعی تحقیق کے لئے انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کا عزم

271

اسلام آباد۔2مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے قومی زرعی تحقیقاتی مرکز (این اے آر سی) کا دورہ کیا اور جدید تحقیقی سہولیات کا معائنہ کرتے ہوئے کونسل کے زرعی سائنسدانوں کے ساتھ سیر حاصل گفتگو کی۔ وفاقی وزیر نے خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے اہم کردار کو سراہا۔

انہوں نے معاشی بدحالی کے دور میں قومی معیشت کو فروغ دینے میں زراعت کی تاریخی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ رانا تنویر حسین نے پاکستان کے زرعی منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لئے موجودہ حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ ماضی کی طرح ہماری حکومت اس بار بھی فصلوں کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے جدید زرعی ٹیکنالوجی کے استعمال کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔

غذائی تحفظ کو ایک عالمی ضرورت کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے موسمیاتی تبدیلی کے اہم چیلنجوں سے نمٹنے میں زرعی تحقیقی اداروں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے نہ صرف زراعت بلکہ دیگر شعبوں میں تکنیکی ترقی اور جدید مشینری کو آگے بڑھانے میں تحقیق کے لئے مسلسل مالی معاونت کی ضرورت پر زور دیا۔   چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ڈاکٹر غلام محمد علی نے خوراک اور غذائی تحفظ کے فروغ میں فعال شمولیت پر وفاقی وزیر میڈیا کے ارکان اور سائنسدانوں کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے سائنسی ترقی، ٹیکنالوجی میں جدت طرازی کی بنیاد کے طور پر تحقیق کے بنیادی کردار پر روشنی ڈالی اور تحقیقی کوششوں میں سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر غلام محمد علی نے نوجوان زرعی سائنسدانوں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان زرعی سائنسدانوں کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ بین الاقوامی اداروں اور محققین کے ساتھ مل کر اپنے علم اور تجربات میں اضافہ کریں۔ چیئرمین پی اے آرسی نے مختلف موسمی حالات کے مطابق تمام ماحولیاتی زونز میں کونسل کی جامع موجودگی کو بھی اجاگر کیا۔

انہوں نے تحقیقی سرگرمیوں کے لئے مستقل فنڈنگ کو یقینی بنانے کے لئے انڈومنٹ فنڈ کے قیام کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ اپنے دورے کے دوران وفاقی وزیر کو قومی زرعی تحقیقاتی مرکز میں شروع کئے جانے والے جدید تحقیقی اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی

جن میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ ایڈوانسڈ بائیو ٹیکنالوجی (این آئی جی اے بی )، گندم کی تیز رفتار افزائش اور پلانٹ جینیٹک ریسورسز انسٹی ٹیوٹ شامل ہیں۔ اس موقع پر پی اے آرسی کے بورڈ آف گورنرز کے اراکین، ممتاز زرعی سائنسدان اور میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے۔