آم کی ویلیوایڈیشن وسپلائی چین میں بہتری سے کثیر زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے،سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل

164
Export of mangoes
Export of mangoes

ملتان۔ 29 مئی (اے پی پی):سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کہا ہے کہ آم ہمارا پرائم پراڈکٹ ہے جس کی پیداوار اور ترسیلات کو بہتر کرکے باغبان اپنی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کر سکتے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ اور پاکستان ہارٹیکلچر ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی کے باہمی اشتراک سے ملتان میں ایک روزہ پری سیزن مینگو سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار میں آم کے با غات کی مینجمنٹ،آم کے پھل کی برداشت و بعد ازبرادشت سنبھال،پیکنگ وبیگنگ سیمت دیگر امورپر شرکا کو تفصیلی لیکچر دئیے گئے۔

اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کو پیداوار کا مناسب معاو ضہ یقینی بنانے اور ویلیو ایڈیشن کے لیے زرعی مصنوعات کی مستقل بنیادوں پرسپلائی چین ضروری ہے تاکہ زرعی پیداوار، تجارتی استعداد اور برآمدات میں اضافہ کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آم رقبے اور پیداوار کے لحاظ سے ترشاوہ پھلوں کے بعد دوسرے نمبر پر آتا ہے۔ اگرچہ پاکستانی آم اعلیٰ معیار، ذائقہ اور غذائیت کی وجہ سے دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان ہے۔ تاہم ملکی پیداوار کا صرف 6فیصد آم برآمد کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزیدکہا کہ بیرونی منڈیوں میں آم کے پلپ کی مانگ میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے لہٰذا ہمیں بھی آم کے پلپ کی ایکسپورٹ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ہمارے آم کی ترقی یافتہ ممالک کی مارکیٹ میں قیمت بہت زیادہ ہے مگر وہاں آم بھیجنے کیلئے ان ممالک کے معیار پر پورا اترنا لازم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر تمام اسٹیک ہولڈرز صحیح معنوں میں مل کر کام کریں تو پاکستان دنیا بھر میں آم کی ایکسپورٹ میں پہلے نمبر پر آسکتا ہے۔

سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کہا کہ آم کی مارکیٹنگ ایک پیچیدہ اور چیلنج طلب کا م ہے کیونکہ آم کاپھل جلد خراب ہو جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پھلوں و سبزیوں کی کل پیداوار کا تقریباً 25فیصد حصہ کھیت سے صارف تک پہنچنے کے دوران ہی ضائع ہو جاتا ہے۔سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب نے مزید کہا کہ زراعت میں منافع آج کے دور میں جدید ٹیکنالوجی اور زرعی مشینری کے استعمال کا مرہون ِ منت ہے۔ مشینی زراعت کے استعمال سے کاشتکار کی زرعی اجناس کی کوالٹی بھی بہتر ہوتی ہے اور اس کی پروسیسنگ کے بعد پروڈکٹس کی منڈیوں میں قیمت بھی زیادہ ملتی ہے۔محکمہ زراعت زرعی مشینری کے استعمال کو فروغ دینے کیلئے کروڑوں روپے کی سبسڈی فراہم کررہا ہے۔