میلانوز وسٹرس کینکر کی بیماریوں کے حملہ کی روک تھام کیلئے باغبانوں کو آگاہی فراہم کرنے کا آغاز کردیاگیا

170

فیصل آباد۔ 12 اگست (اے پی پی):موسم برسات میں سٹرس پلانٹس پرمیلانوز وسٹرس کینکر کی بیماریوں کے حملہ کی روک تھام کیلئے باغبانوں کو آگاہی فراہم کرنے کا آغاز کردیاگیاہے جبکہ حکومتی ہدایات کی روشنی میں ترشاوہ پھلوں کی ویلیو چین کو بہتر بنانے کیلئے سٹرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور محکمہ زراعت توسیع نے بھی باغبانوں کی تربیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے تاکہ موسم برسات میں سٹرس پلانٹس پر میلانوز وسٹرس کینکر بیماریوں کے حملہ کی روک تھام کے لیے اقدامات کو ممکن اور فصل کو نقصان سے بچایاجاسکے۔ سٹرس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ترجمان نے بتایا کہ سٹرس کینکر اور میلانوز بیماریوں کے حملہ سے پھل کی بیرونی خاصیت خراب ہونے سے کوالٹی میں کمی ہوجاتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ نہروں کے قریب واقع باغات میں سٹرس میلانوز کی بیماری کا حملہ ہو سکتا ہے لہٰذا باغبان خشک ٹہنیوں کو کاٹ کر جلا دیں اور ترشاوہ پودوں کی کوئی بھی ٹہنی زمین کو نہ چھونے پائے کیونکہ سٹرس میلا نوز پھپھوندی کے جراثیم ان ٹہنیوں پر موجود رہتے ہیں اور موسم برسات میں بارشوں اور ہوا کے ذریعے تیزی سے پھیلتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بارشوں کے بعد اس بیماری کے تدارک کے لیے کاپر آکسی کلورائیڈ بحساب 3گرام فی لیٹر پانی میں ملاکر سپرے کریں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سٹرس کینکر بیماری بیکٹیریا سے پھیلتی ہے جو پتوں،درخت کی شاخوں اور پھل پر حملہ آور ہوکر اس کی خاصیت کو داغ دار کردیتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سٹرس کینکر کا حملہ گریپ فروٹ اور کاغذی لائم کے علاوہ گزشتہ سال کنو پر بھی دیکھنے میں آیا ہے۔انہوں نے کہاکہ باغبان اس بیماری کے تدارک کے لیے متاثر ہ پودوں کی ٹہنیوں، شاخوں اور پتوں کو کاٹ کر باغات سے دور لے جاکر جلاد یں اور باغات کے گرد ہوا توڑ باڑیں لگائیں اور کانٹ چھانٹ کے دوران استعمال ہونے والی آری اور قینچی کو فارملین، ڈیٹول یا 10ملی لیٹر بلیچ فی لیٹر پانی میں تیار کردہ محلول میں دھو لیں۔انہوں نے بتایاکہ کیمیائی تدارک کے لیے مون سون کے موسم میں بورڈیکس میکسچر بحساب 1فیصد کا پہلا سپرے، 20دن کے وقفہ سے دوسرا سپرے کاپر آکسی کلورائیڈ یا کاپر ہائیڈرو آکسائیڈ بحساب 3گرام فی لیٹر پانی اور ٹاپسن ایم بحساب 2گرام فی لیٹر پانی کی شرح سے تیسرا سپرے بھی یقینی بنایاجائے۔