قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق کی قوم کو یوم دستور پر مبارکباد

312

دستور پاکستان سیاسی جماعتوں اور وفاقی اکائیوں کے درمیان اتفاق رائے اور بالغ نظری کی تاریخی مثال ہے،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تہنیتی قرارداد منظور
دستور پاکستان 1973ءکے وقار، تحفظ اور دفاع کا عزم
قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق کی قوم کو یوم دستور پر مبارکباد
اسلام آباد ۔ 11 اپریل (اے پی پی) پارلیمنٹ نے دستور پاکستان کو سیاسی جماعتوں اور وفاقی اکائیوں کے درمیان تاریخی اتفاق رائے اور بالغ نظری کی تاریخی مثال قرار دیتے ہوئے تہنیتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جس میں دستور پاکستان 1973ءکے وقار، تحفظ اور دفاع کا عزم کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے تحریک پیش کی کہ قرارداد پیش کرنے کے لئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے متعلقہ قواعد معطل کئے جائیں۔ ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد سینیٹ میں قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق نے قرارداد پیش کرتے ہوئے پوری قوم کو یوم دستور پر مبارکباد دی اور کہا کہ 10 اپریل 1973ءکو پاکستان کا دستور اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی ملک کے دستور کا خلاصہ قوم کی خواہشات اور امیدوں کا عکاس ہوتا ہے اور ریاست اور اس کے شہریوں کے درمیان خدمات کا ایک عمرانی معاہدہ ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کا 1973ءکا آئین وفاقی اکائیوں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان تاریخی اتفاق رائے کا نتیجہ ہے جو سیاسی بالغ نظری، تدبر اور سیاسی اور پارلیمانی قیادت کے درمیان قومی اہمیت، ضرورت اور اہم امور پر اتفاق رائے کی مثال ہے۔