کاشتکاروں کو بیلوں والی سبزیوں میں الگ الگ نرو مادہ پھولوں میں اختلاط نسل کا کام ہاتھ سے کرنے کی ہدایت

77
Department of Agriculture
Department of Agriculture

فیصل آباد ۔ 21 نومبر (اے پی پی):سبزیوں کے کاشتکاروں کو بیلوں والی سبزیوں میں الگ الگ نرو مادہ پھولوں میں اختلاط نسل کا کام ہاتھ سے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ چونکہ بیلوں والی سبزیوں میں نر اور مادہ پھول الگ الگ ہوتے ہیں اسلئے ان میں اختلاط نسل خودبخود نہیں ہوتا لہٰذا یہ کام ہاتھ سے کرنا چاہئے نیز یہ عمل ٹنل کے پلاسٹک اتارنے تک جاری رکھاجاسکتاہے کیونکہ پلاسٹک اتارنے کے بعد یہ کام مکھیا ں سرانجام دیتی ہیں لیکن اگر پارتھینوکارپک اقسام کاشت کی گئی ہیں تو ان کیلئے مصنوعی زرپاشی کی ضرورت نہیں رہتی۔

ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آبادحافظ عدیل احمدنے کاشتکاروں سے کہا کہ کاشتکار ٹنل میں کاشتہ سبزیوں کامطلوبہ درجہ حرارت برقراررکھنے کیلئے دن کے وقت ٹنل کے دروازے کچھ وقت کیلئے کھول دیں تاکہ ٹنل میں نمی اور درجہ حرارت مناسب رہے اور بیماریوں کا حملہ نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ دن کے وقت حاصل کردہ حرارت رات کے وقت پودوں کے کام آتا ہے اور جب درجہ حرارت بڑھنا شروع ہو جائے تو ٹنل کے دروازے زیادہ دیر کیلئے کھولیں کیونکہ ٹنل کے اندر نمی کی زیادتی پھپھوند والی بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر ممکن ہو تو ٹنل میں ہوا خارج کرنے والا ایگزاسٹ فین بھی لگا دیاجائے تاکہ نمی کو کنٹرول کیا جا سکے۔انہوں نے مزید بتایاکہ کھیرے، گھیا کدو، چپن کدو، حلوہ کدو، گھیا توری، بینگن، خربوزے اورتربوز کیلئے ٹنل کا درجہ حرارت 18 سے 24ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ شملہ مرچ اور سبز مرچ کیلئے 21سے 24اور ٹماٹر و کریلے کی فصل کیلئے 21سے 29ڈگری سینٹی گریڈہونا چاہیے۔