فلسطینیوں کو رمضان المبارک میں مسجد اقصی میں داخلے سے روکنا مزید حالات کشید ہ کرنے کے مترادف ہے ، یورپی یونین

111
European Union
European Union

برسلز ۔21فروری (اے پی پی):یورپی یونین کے ہائی کمیشنر برائے خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسی جوزف بوریل نے کہا ہے کہ عوام کو دریائے اردن کے مغربی کنارے میں ماہِ رمضان کے دوران مسجد میں داخلے سے روکا گیا تو صورتحال مزید کشیدہ ہو جائے گی۔ انہوں نے برسلز میں منعقدہ وزرائے خارجہ اجلاس سے قبل جاری کردہ بیان میں کہا کہ فلسطینیوں کا ماہ رمضان میں 11 مارچ تا 9 اپریل مسجد اقصی میں داخلہ ممنوع کرنا مزید حالات خراب ہونے کا امکان ظا ہر کررہاہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں نے گذشتہ ہفتے بھی جاری کردہ بیان میں اسرائیل سے رفح پر دوبارہ حملے سے پرہیز کی اپیل کی تھی اور ہمیں اسرائیل پر اس حوالے سے بھی دباو ڈالنا جاری رکھنا چاہیے۔ دریائے اردن کے مغربی کنارے کی صورتحال کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے بوریل نے کہا ہے کہ ہم غزّہ کی صورتحال پر بات کر رہے ہیں لیکن حالات دریائے اردن کے مغربی کنارے میں بھی اچھے نہیں ہیں۔ یہاں یہودی آبادکار فلسطینیوں پر حملے کر رہے ہیں۔

میرا رکن ممالک کو مشورہ ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردانہ اقدام کرنے والے یہودی آبادکاروں پر پابندیاں لگائی جائیں۔ لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ ہم ابھی تک اس طرف نہیں آ رہے ہیں ۔انہوں نے ماہ رمضان قریب آنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ماہِ رمضان کے دوران عوام کو مسجد میں جانے سے روکا گیا تو حالات اور بھی خراب ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے کہا تھا کہ ماہِ رمضان میں فلسطینیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے کو محدود کر دیا جائے گا۔