اسلام آباد ۔ 17 جولائی (اے پی پی) وزیر مملکت برائے اطلاعات‘نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ عدالت کا فیصلہ نہیں ہے‘سپریم کورٹ آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ دے گی‘ جے آئی ٹی رپورٹ خود ساختہ ‘غیرتصدیق شدہ ہے ‘جے آئی ٹی سفارشات سپریم کورٹ پر لاگو نہیں ہوتیں ‘وزیراعظم محمد نواز شریف اور شریف فیملی اعلی عدلیہ سے بھی سرخرو ہوںگے ‘جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10بھی سامنے لایا جائے۔وہ پیر کو سپر یم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہی تھیں۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں ہے اور نہ ہی جے آئی ٹی کی سفارشات سپریم کورٹ پر لاگو ہوتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ دستاویزات جو تصدیق شدہ نہیں ہیں ان کی توثیق کون کرے گا‘اس کے برعکس شریف خاندان کی طرف سے پیش کیے گئے تمام کاغذات تصدیق شدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان غیر تصدیق شدہ دستاویزات کی بنیاد پر وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ نہیں کیا جا سکتا۔انہوں کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 10 کو چھپایا جارہا ہے‘جے آئی ٹی کے والیم 10 کو بھی منظر عام پر لانے کیلئے درخواست دی ہے۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ جے آئی ٹی وزیر اعظم کی تین اور بطور وزیراعلیٰ دو ادوار میں کرپشن کا ایک بھی الزام نہ لگا سکی۔انہوں نے کہا کہ شریف فیملی کی جانب سے جے آئی ٹی کے اختیارات سے تجاوز کے حوالے سے درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی دستاویزات خودساختہ اور غیر تصدیق شدہ ہیں‘کس قانون کے تحت جے آئی ٹی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ شریف فیملی کے جے آئی ٹی پر آج بھی تمام تحفظات برقرار ہیں‘جے آئی ٹی کی طرف سے استعمال کی گئی زبان سے ثابت ہوتا ہے کہ رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔و