یاسین ملک کی جھوٹے مقدمے میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیشی

یاسین ملک کی جھوٹے مقدمے میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیشی

جموں۔25فروری (اے پی پی):جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے نظر بند چیئرمین محمد یاسین ملک اپنے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمے میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جموں کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یاسین ملک 1989 میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کی بہن روبیہ سعید کے اغوا کے سلسلے میں اپنے خلاف درج کیے جھوٹے مقدمے میں عدالت میں پیش ہوئے۔

نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بند یاسین ملک کو بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے ان کی نقل و حرکت پر پابندی کے حکم کی وجہ سے از خود عدالت میں پیش نہیں کیا گیا جبکہ انہوں نے جھوٹے مقدمے کے گواہوں سے جرح کے لیے ازخود عدالت پیش کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔عدالت نے مقدمے کی اگلی سماعت 31 مارچ کو مقرر کی۔یاسین ملک کو گزشتہ سال مئی میں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی خصوصی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

یاسین ملک کو فروری 2019 میں جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔سیاسی اور قانونی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں فسطائی بھارتی حکومت یاسین ملک کو پوری زندگی جیل میں رکھ سکتی ہے یا پھرکشمیر کی جاری تحریک آزادی میں ان کے نمایاں کردار کی پاداش میں انہیں جھوٹے مقدمات میں پھانسی دے سکتی ہے۔