بھارتی حکومت کاریٹائرڈ بھارتی فوجیوں سے بھی دھوکا ، ووٹ بٹورنے کے لیے’’ایک رینک ، ایک پنشن‘‘نعرہ لگایا

اسلام آباد۔28مارچ (اے پی پی):چالبازمودی سرکار نے ریٹائرڈ بھارتی فوجیوں سے بھی دھوکا کر دیا ، مودی نےالیکشن سے قبل ووٹ بٹورنے کی خاطر ’’ایک رینک ، ایک پنشن‘‘ کا وعدہ کیا لیکن بعد میں آنکھیں پھیر لیں۔ریٹائرڈ فوجیوں نے دہائی کی کہ مودی نے ووٹ کی خاطر ہمیں سبز باغ دکھائے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 2013 میں ہریانہ میں انتخابی ریلی کے دوران مودی نے ایک رینک، ایک پنشن کا وعدہ کیا تھا۔2014 میں سیاچن میں فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے مُودی نے’’ ایک رینک ، ایک پنشن‘‘ کی منظوری کا دوبارہ وعدہ کیا تھا۔

مودی کے وعدے کی بنیاد پر جنرل وی کے سنگھ سمیت کئی ریٹائرڈ جرنیلوں اور ہزاروں ریٹائرڈ فوجیوں نے بی جے پی کو ووٹ ڈالا۔انتخابات جیتنے کے بعد احسان فراموش مودی سرکار ٹال مٹول سے کام لینے لگی۔مطالبات کی نا منظوری پر جون 2015 میں ریٹائرڈ فوجیوں نے ہندوستان بھر میں مظاہرے کئے۔ مظاہروں کے دوران پولیس نے جنتر منتر ٫ دہلی میں احتجاج کرنے والے ریٹائرڈ فوجیوں اور بیوائوں پر بہیمانہ تشدد کیا۔

مظاہرین پر تشدد کے بعد 10سابقہ آرمی چیفز نے مودی کو خط میں مذمت کی اور تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔ یکم نومبر2016 کو صوبیدار رام کشن نے مطالبات کی نامنظوری پر خودکشی کر لی تھی۔اب تک 5ہزار سے زائد ریٹائرڈ بھارتی فوجی مودی سرکار کو احتجاجاََ اپنے تمغے واپس کر چکے ہیں۔

سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود مودی سرکار نے ترمیم یافتہ بل منظور کر لیا۔ریٹائرڈ فوجیوں نے بل کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک رینک پانچ کے مترادف پنشن قرار دیا تھا۔مودی سرکار کے مطابق بل کی منظوری سے 40فیصد دفاعی بجٹ صرف پنشنز کی نذر ہو جائے گا ۔2008سے ریٹائرڈ بھارتی فوجی ایک رینک، ایک پنشن کے لئے احتجاج کر رہے ہیں۔