دنیا کے طاقت ور ترین مقناطیس کا ایک حصہ مکمل، پراجیکٹ کا تخمینہ 20 ارب ڈالر

147

پیرس۔12ستمبر (اے پی پی):آب و ہوا کی تبدیلی کے خلاف جنگ میں دو براعظموں میں ایک ساتھ کی جانے والی کوششوں میں سائنس دانوں نےدنیا کے طاقت ور ترین مقناطیس کا ایک حصہ مکمل کرلیا ہے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوبی فرانس میں بین الاقوامی تھرمونیوکلیئر تجرباتی ری ایکٹر کے سائنس دانوں نے میڈیا کوبتایا کہ یہ مقناطیس ایک بہت بڑے جوہری بجلی گھر کا اہم حصہ ہے اس کی اونچائی 60فٹ اور قطر لگ بھگ 14 فٹ ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مقناطیس اتنا طاقت ور ہے کہ 1 طیارہ بردار بحری جہاز کو کھینچ سکتا ہے اور اس سے بجلی گھر میں توانائی کے جوہری اخراج کے اصول کے تحت بجلی پیدا کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اس منصوبے پر 35 ممالک مل کر کام کر رہے ہیں اور اس پراجیکٹ کا تخمینہ 20 ارب ڈالر ہے دوسری طرف میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے سائنس دانوں اور ایک نجی کمپنی نے بھی اپنے الگ الگ بیان میں بتایا ہے کہ انہوں نے بھی دنیا کے سب سے طاقت ور ہائی ٹمپریچر سپر کنڈکٹنگ مقناطیس کے کامیاب ٹیسٹ کے ساتھ ایک سنگ میل عبور کر لیا ہے ان کا کہنا ہے کہ عمومی طور پر فشن ری ایکٹرز سے تابکاری خارج ہوتی ہے جو بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے اس کے برعکس اس مقناطیس کو جس ری ایکٹر میں استعمال کیا جائے گا اس سے تابکاری خارج نہیں ہو گی۔