رومر سکینر نے بنگلہ دیش میں پاکستانی فوجیوں کی موجودگی بارے بھارتی میڈیا کی مضحکہ خیز رپورٹس کو مسترد کر دیا

118

ڈھاکہ۔1جنوری (اے پی پی):حقائق کی جانچ اور معلومات کی تصدیق کرنے والے بنگلہ دیشی ادارے رومر سکینرنے بنگلہ دیش میں پاکستانی فوجی دستوں کی موجودگی بارے بھارتی میڈیا کی نام نہاد اور مضحکہ خیز رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے۔ معروف بنگلہ دیشی اخبار ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں رومر سکینر نے واضح کیا کہ بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹ’’آج تک بنگلہ‘‘ کی نیوز رپورٹ میں استعمال ہونے والی وڈ یو میں نظر آنے والے افرادجن کے بارے پاکستانی مسلح افواج کے ارکان ہونے کا دعویٰ کیا گیا وہ اصل میں بنگلہ دیشی پولیس کے ادارے کرائسز ریسپانس ٹیم (سی آر ٹی) کے رکن ہیں ۔ رومر سکینر نے کہا کہ حال ہی میں سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی

اس وڈیو میں الزام لگایا گیا تھا کہ پاکستانی سپیشل فورسز بنگلہ دیش کے شہر راج شاہی میں عدالت کے احاطے میں داخل ہوئی ہیں۔اس پر بھارتی میڈیا کے روایتی پروپیگنڈا میں دعویٰ کیا گیا کہ اس وڈیو میں پاکستانی افواج ڈھاکہ کی سڑکوں پر گشت کرتے نظر آرہی ہیں۔بھارتی میڈیا آئوٹ لیٹ آج تک بنگلہ کی ایک وڈیو رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی پنجاب رجمنٹ کی ٹیم کے ارکان ڈھاکہ پہنچے تھے اوراس نے اسی و ڈ یو کو اپنے دعوے کےثبوت کے طور پر پیش کیا۔رومر سکینر نے بتایا کہ اپنی تحقیقات کے دوران اس کو بھارتی میڈیا آئوٹ لیٹ کے دعووں کی کوئی بنیاد نہیں ملی اور نہ ہی زیر بحث وڈیو میں بنگلہ دیش میں پاکستانی مسلح افواج کو دکھایا گیا ہے۔

بلکہ اس میں بنگلہ دیش پولیس کی ایک خصوصی یونٹ کرائسز ریسپانس ٹیم (سی آر ٹی) کے ارکان نظر آرہے ہیں، جو راجشاہی۔3 کے سابق ایم پی اور عوامی لیگ کے رہنما اسد الزماں اسد کو 12 دسمبر کو راجشاہی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ۔1 میں پیش کئے جانے کے وقت سکیورٹی فراہم کررہے ہیں۔رومر سکینر کی رپورٹ میں وڈ یو کا جائزہ لینے کے بعد کہا گیا ہے کہ یونیفارم میں نظر آنے والی ایک اہلکار کی پشت پر واضح طور پر لکھا ہوا لفظ "CRT” (سی آر ٹی)لکھا دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ وڈیو میں ایک اور شخص کے لباس پر بنگلہ دیش کا جھنڈا بھی نظر آ رہا تھا۔اور یہ تفصیلات واضح طور پر سی آر ٹی کے ارکان کے طور پر سیکورٹی اہلکاروں کی شناخت کی تصدیق کر رہی ہیں۔

مزید تفتیش کے نتیجے میں ایک اور بھارتی یوٹیوب چینل جاگو نیوز 24 ایک وڈیو رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے جس کا عنوان’’13 دسمبر کو جیل وین کے ارد گرد کشیدگی: سابق ایم پی اسد پر انڈوں سے حملہ ‘‘ تھا اس رپورٹ میں بھی 12 دسمبر کے واقعات کو بیان کیا گیا، جب سابق ایم پی اسد الزماں اسد کو عدالت لے جانے والی جیل وین پر بی این پی کے مشتعل کارکنوں نے حملہ کیا۔اس موقع پر اسد الزماں اسد کو سی آر ٹی کے ارکان کی طرف سے سیکورٹی فراہم کی گئی تھی، جن کی یونیفارم بھارتی میڈیا کی طرف سے پھیلائی جانے والی وڈیو میں نظر آنے والے یونیفارم سے ملتی تھی۔

رومر سکینر نے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی کہ ’’آج تک بنگلہ ‘‘کی طرف سے بطور پروپیگنڈا پھیلائی جانے والی معلومات جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی افواج بنگلہ دیش میں گشت کر رہی ہیں مکمل طور پر غلط اور بے بنیاد ہیں۔