صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی میٹرک کے امتحانات میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے والے گلگت بلتستان کے طلباء سے گفتگو

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی میٹرک کے امتحانات میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے والے گلگت بلتستان کے طلباء سے گفتگو

اسلام آباد۔25اگست (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے طلباء پر زور دیا ہے کہ وہ فکری طور پر عاجزی اختیار کرتے ہوئے تنقیدی اور منطقی سوچ کو فروغ دے کر علمی اور پیشہ ورانہ مہارت حاصل کرنے کیلئے مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق علم کی جستجو مسلسل جاری رکھیں۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار ایوان صدر میں میٹرک کے امتحانات میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے والے گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے طلباء سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری محی الدین احمد وانی اور گلگت بلتستان حکومت کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ استقامت اور محنت کے ساتھ ساتھ تنقیدی سوچ کی صلاحیتوں کو فروغ دینا تعلیمی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کامیابی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو کامیابی حاصل کرنے کیلئے اپنی صلاحیتوں پر اعتماد ہونا چاہیے اور فائدہ مند کیریئر کے حصول کیلئے اپنے علم اور قابلیت میں اضافہ کرتے رہنا چاہیے۔

انہوں نے طلباء کو نصیحت کی کہ وہ علم اور معلومات کے حصول کیلئے اپنے دل و دماغ کو کھولنے، موثر اور قائل کرنے والی بات چیت اور تجزیاتی مہارتوں اور اہداف و مقاصد کو حاصل کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ کی رحمت مانگیں جو ان کیلئے اور پورے معاشرے کیلئے فائدہ مند ہوں۔

خواتین میں طبی پیشے کو جاری رکھنے کی کم شرح پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ پیشہ ورانہ اداروں میں داخلہ لینے والے کل طالب علموں میں خواتین کی تعداد تقریباً 70 فیصد سے 80 فیصد ہے جبکہ ان میں سے صرف 20 فیصد ہی پیشہ ورانہ زندگی میں داخل ہوتی ہیں جو کہ کافی کم اور تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبات اور ان کے خاندانوں کیلئے مستقل بنیادوں پر ہر سطح پر کونسلنگ ہونی چاہیے تاکہ انہیں یہ اعتماد اور یقین دلایا جا سکے کہ خواتین بغیر کسی خوف اور خطرے کے اپنے کیریئر کو آگے بڑھا سکتی ہیں۔

صدر نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ علم اور معلومات کے آن لائن ذرائع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان سے خود کو مسلسل تازہ ترین پیش رفت سے باخبر رکھنے کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کے طلباء کے ساتھ مقابلہ کرنے، معروف اداروں میں داخلہ حاصل کرنے، اسکالرشپ جیتنے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں ملازمتیں حاصل کرنے کے سلسلے میں استفادہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلیمی نظام کی خامیوں کے باوجود پاکستانی طلباء اپنی غیر معمولی ذہانت، بے مثال محنت اور حصول علم کی لگن کے باعث ترقی یافتہ ممالک کے طلباء کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے معیاری اور ہنر مند انسانی وسائل پیدا کرنے کیلئے تعلیمی اداروں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی جس کی ملک کی تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے اشد ضرورت ہے اور طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ ترجیحی طور پر ملک کے اندر کاروبار اور تجارت میں روزگار تلاش کریں۔

ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ان کے علم اور ہنر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بے پناہ قدرتی وسائل موجود ہیں جنہیں متعلقہ شعبوں میں تربیت یافتہ انسانی وسائل کے ذریعے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے حکومت گلگت بلتستان سے بھی کہا کہ وہ اسکول سے باہر بچوں کو اسکول سسٹم میں لانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے اور ڈراپ آؤٹ کی شرح کو کم کرنے کیلئے تمام اقدامات کرے۔ گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری محی الدین احمد وانی نے اجلاس کو گلگت بلتستان حکومت کی طرف سے تعلیم کے فروغ، موجودہ سکولوں میں کمپیوٹر لیبز کے قیام اور سکول سے باہر بچوں کو تعلیمی نظام میں لانے کے حوالے سے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔