عمران خان سیاست دان نہیں دہشت گرد ہے، زمان پارک دہشت گردوں کا مورچہ اور پٹرول بموں کی لیبارٹری ہے، ریاست، عدلیہ اور پولیس کی رٹ چیلنج ہوگی تو ملک میں خانہ جنگی ہوگی، مریم اورنگزیب

لاہور ۔19مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان سیاستدان نہیں دہشت گرد ہے، زمان پارک دہشت گردوں کا مورچہ اور پٹرول بموں کی لیبارٹری ہے، ریاست، عدلیہ اور پولیس کی رٹ چیلنج ہوگی تو ملک میں خانہ جنگی ہوگی۔ اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر غریب افراد کو مفت آٹے کی تقسیم پنجاب کے بعد اب گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں بھی شروع ہو گئی ہے، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور سندھ میں بھی مفت آٹے کی فراہمی شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دن رات عمران خان کا ڈالا ہوا معاشی گند صاف کر رہی ہے، حکومت نے عمران خان کے دستخط کردہ آئی ایم ایف پروگرام کی سخت شرائط پر دوبارہ بات چیت شروع کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان چار سال اس ملک پر مسلط رہا، اس نے سیاسی دہشت گرد بن کر اپنے سیاسی مخالفین کو سزائے موت کی چکیوں میں ڈالا، لوگوں کی بہنوں اور بیٹیوں کو گرفتار کروایا، ملکی معیشت کو تباہ کیا، عوام کو بے روزگار کیا، لوگوں کے منہ سے روٹی چھینی، آٹا، چینی، گیس، بجلی مہنگی کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ شخص اقتدار چھن جانے پر پاگل ہو چکا ہے، اگر ہم نے عمران خان کو گرفتار کرنا ہوتا تو ہمارے پاس اختیار بھی تھا، ریاستی طاقت بھی، ہم کب کے اسے گرفتار کر چکے ہوتے، اس شخص کو عدالت طلب کر رہی ہے اور یہ پیش نہیں ہو رہا، یہ شخص انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے کیونکہ اس کے پاس توشہ خانہ، ٹیریان اور ممنوعہ فنڈنگ کیسز میں کوئی جواب نہیں اس لئے یہ ملک میں آگ لگانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ میری جان کو خطرہ ہے، میں بیمار ہوں بزرگ ہوں، عدالت میں پیش نہیں ہو سکتا، مجھے مار دیں گے، گرفتار کرلیں گے۔ اگر یہ بیمار تھا، اسے قتل کرنے کا منصوبہ تھا تو پھر کل کیا ہوا؟ عوام نے کل سب کچھ دیکھا، یہ بزدل شخص عدالت کے سامنے پیش ہونا ہی نہیں چاہتا، یہ زمان پارک لاہور سے لے کر اسلام آباد ٹرائل کورٹ تک اسلحہ سے لیس ہو کر ریاست پر حملہ کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچا اور عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے کی کوشش کی تو عمران خان نے پولیس پر حملے کروائے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے اس موقع پر گزشتہ روز پی ٹی آئی اہلکاروں کی جانب سے اسلام آباد میں پولیس پر حملوں، سرکاری گاڑیوں اور شہریوں کی موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کرنے کی ویڈیو بھی جاری کی۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ پی ٹی آئی کا دہشت گرد گروہ پولیس کی گاڑیوں اور شہریوں کی موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کر رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسلام آباد سے پہلے زمان پارک لاہور میں جو کچھ ہوا وہ بھی عوام دیکھ چکے ہیں، یہ شخص معاشرے کی حفاظت پر مامور پولیس پر حملہ آور ہے، پولیس معاشرے کی حفاظت کی ضمانت ہوتی ہے، اس شخص نے اپنے دہشت گرد گروہ کے ذریعے اس معاشرے کی حفاظت کی ضمانت پر حملہ کیا۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے؟ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عدالت کی محافظ پولیس اور انصاف کی محافظ عدالت ہوتی ہے، عمران خان ریاستی اداروں کی رٹ کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا چاہتا ہے، پولیس کی رٹ کو کمپرومائز کیا گیا تو اس ملک میں خانہ جنگی ہوگی، پھر اس ملک کی ہر گلی کا اپنا قانون ہوگا، ہر گلی سے جتھے، غنڈے، دہشت گرد نکل کر عدالتوں اور پولیس پر حملہ آور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو 23 اگست سے عدالتیں بلا رہی ہیں اور وہ پیش نہیں ہوتا اور کہتا ہے کہ مجھے بلایا تو میں تمہیں نہیں چھوڑوں گا۔ عدالت اس شخص کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا کہتی ہے تو یہ عدلیہ پر حملہ آور ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کسی مجرم کو عدالت میں پیشی کے لئے بلایا جائے اور گاڑی میں بیٹھ کر حاضری لگانے کی اجازت دی جائے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان ملک میں آگ لگانے، تقسیم کرنے، گلگت بلتستان کی فورس کو پنجاب کی فورس سے اور پنجاب کی فورس کو وفاق سے لڑانے کا ذمہ دار ہے، یہ وہ شخص ہے جو آج ملک کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے پر تلا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مسلح جتھوں اور غنڈوں سے لیس ہو کر لاہور سے اسلام آباد پہنچا، راستے میں پولیس کی گاڑیوں اور شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچایا، کیا کوئی سیاسی جماعت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے جس طرح پی ٹی آئی کے کارکنوں نے عدالتی احکامات پر عمل کرنے کی بجائے پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ سلوک کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ عدالت میں پیش نہیں ہوگا کیونکہ اس کے پاس کیسز میں پیش ہونے کے لئے جواب ہی نہیں ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کے گھر سے اسلحہ اور دہشت گرد تنظیموں کے لوگ برآمد ہو رہے ہیں، یہ کسی سیاسی جماعت کے قائد کا گھر نہیں یہ دہشت گردوں کا مورچہ ہے، عمران خان کے گھر کے اندر سے پولیس پر فائرنگ کی گئی، پولیس والوں کے سر پھاڑے گئے، اس شخص نے پیغام دیا کہ وہ قانون کو اپنے جوتے کی نوک پر رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اس وقت چادر اور چار دیواری کا خیال نہیں آیا جب اس نے ماڈل ٹائون میں شہباز شریف کی بیٹی کے گھر سرچ وارنٹ کے بغیر پولیس کو بھیجا تھا، جب مریم نواز رائیونڈ کے اندر تھیں تو اس شخص کے حکم پر بلڈوزروں سے دیواریں توڑی گئیں، تب چادر اور چار دیواری کا تقدس کہاں تھا؟ کیا شہباز شریف کی بیٹی کے گھر سے پٹرول بم نکلے تھے؟ اس شخص نے کراچی میں مریم نواز کے بیڈ روم کے اندر پولیس کو بھیجا، جو شخص اپنی بیٹی کو قبول نہ کرے اسے کیا پتہ کہ چادر اور چار دیواری کا تقدس کیا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان دہشت گرد ہے، یہ اپنے گھر کے اندر ہتھیار رکھ کر آئین کو روندتا اور قانون توڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست صرف حکومت نہیں، ریاست پارلیمان، عدلیہ اور حکومت کا نام ہے، ان تینوں ستونوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاست کی رٹ کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی ساری قیادت آج بھی اپنے خلاف جھوٹے کیسز میں روزانہ کی بنیاد پر عدالتوں میں پیش ہوتی ہے، ہم نے کبھی جتھوں اور غنڈوں سے عدلیہ پر حملہ نہیں کیا، نواز شریف، شہباز شریف، خواجہ آصف، سلمان رفیق، مفتاح اسماعیل، خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی بھی عدالتوں میں پیش ہوئے کبھی عدلیہ پر حملہ آور نہیں ہوئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان جھوٹا اور فراڈ ہے، یہ ٹیریان کا والد ہے اور اس نے اپنی بیٹی کو ڈیکلیئر نہیں کیا، اس کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لئے پولیس پر پٹرول بموں سے حملہ کرنا ایک مذاق اور تماشا ہے، عمران خان ہی بہتر جانتا ہے کہ پٹرول بم کس طرح بنتا ہے، دہشت گردی کی لیبارٹری زمان پارک میں ہی رہ جائے تو بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک غنڈہ اور دہشت گرد عدالت کی رٹ کو چیلنج کر رہا ہے، عدلیہ، حکومت اور پارلیمان کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاست کی رٹ کی حفاظت کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان دہشت گرد ہے، دہشت گردوں سے کوئی بات چیت نہیں ہوتی۔