عوامی سطح پر بہتر طرز زندگی اور خوراک بارے آگاہی فراہم کرنا ہو گی،ڈاکٹر اقرار خان

Dr. Iqrar Ahmed Khan
Dr. Iqrar Ahmed Khan

فیصل آباد ۔ 29 دسمبر (اے پی پی):زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے کہا ہے کہ ملکی سطح پر 40فیصد غذائیت کی کمی تشویش کا باعث ہے جس کے لئے عوامی سطح پر بہترطرز زندگی اور خوراک کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے33ویں آل پاکستان فوڈ کانفرنس کے شرکاسے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ غذائیت کی کمی کی وجہ سےجسمانی اور ذہنی صحت متاثر ہو رہی ہے اگر اس مسئلے پر قابو پایا جائے تو بہترین افرادی قوت سے خوشحالی کا سفر طے کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فوڈ نیوٹریشن اینڈ ہوم سائنس کی ڈگری کا اجراکرنے والی ملک کی پہلی جامعہ ہے اور اب ڈگری پروگرام کو کئی جامعات میں پڑھایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری زرعی پیداوار کا 20 سے 40فیصد حصہ پوسٹ ہارویسٹ کے دوران ضائع ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ زرعیہ میں پاک کوریا نیوٹریشن سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے تحت ملکی سطح پر غذائیت کی کمی جیسے جملہ مسائل کے حل کے لئے نہ صرف تحقیقات بلکہ افراد کی استعداد کار کو بڑھانے کے لئے بھی تمام کاوشیں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔

گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی فیصل آباد کی وائس چانسلر ڈاکٹر ظل ہما نے کہا کہ غذائیت کی کمی کا شکار ہونے والے افراد میں خواتین اور بچوں کی شرح زیادہ ہے اس چیلنج سے نبردآزما ہونےکے لئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی۔ ڈاکٹر فقیر انجم نے کہا کہ ملکی ترقی کے لئے غذائی استحکام ناگزیر ہے۔

انہوں نے شرکا کو حفظان صحت کے اصولوں کو اپنانے پر زور دیا۔ ڈین کلیہ فوڈ نیوٹریشن اینڈ ہوم سائنسز ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے کہا کہ غذائیت کی کمی کی وجہ سے ملک کے جی ڈی پی میں ہر سال 2فیصد تک نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی فیکلٹی اس مسئلے پر قابو پانےکے لئے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمران پاشا نے کہا کہ ہمارے ہاں صرف 4 سے 5فیصد خوراک کو پراسیس کیا جاتا ہے جو کہ ترقی یافتہ ممالک کی نسبت بہت کم ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر شمیم نے بھی خطاب کیا۔