لوک سبھا سیٹ پر میری کامیابی نے خالصتان تحریک کو مضبوط کردیا۔سمر نجیت سنگھ مان

اسلام آباد۔27جون (اے پی پی):شرومنی اکالی دل ( امرتسر) اور بھارتی پنجاب میں سکھ خالصتان موومنٹ کے رہنما سمر نجیت سنگھ مان نے کہا ہے کہ لوک سبھا سیٹ پر ان کی کامیابی سے خالصتان تحریک آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سمر نجیت سنگھ مان کی جیت اور سکھ برادری کے حقوق اور آزاد خالصتان کے لیے جدوجہد کے اعلان نے نریندر مودی کی حکومت کے لیے بھی خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔سکھ لیڈر نے سنگرور لوک سبھا سیٹ پر کامیابی حاصل کی جو پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کے استعفی کے بعد خالی ہوئی تھی۔

سنگھ مان نےعام آدمی پارٹی کے امیدوار کو شکست دی تھی۔خالصتان تحریک کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والے سکھوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے 77 سالہ نجیت سنگھ مان نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈ یاغیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم شہریوں اور بھارت کی دیگر اقلیتوں کے خلاف آواز بلند کریں ۔

انہو ں نے کہا کہ دیپ سنگھ سدھو اور سدھو موسے والا کی موت سے سکھ برادری بہت پریشان ہے اور اب بھارتی حکومت کا اس طرح کا برتائو نہیں چلے گاجیسا ہ وہ مسلمانوں کے ساتھ کر رہی ہے ،بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور مسلمانوں کو روزانہ کی بنیاد پر قتل عام کررہی ہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق اس دوران حکومت نے مقتول سکھ گلوکار سدھو موسو والا کا ایک گانا ہٹا دیا تھا جس میں اس نے آبپاشی کے پانی کی تقسیم پر سکھ کسانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے مسئلے کو اجاگر کیا تھا۔

اسی طرح بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں جو پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر جانا چاہتے تھے۔