نیب نیازی گٹھ جوڑ میں اپوزیشن کو بدترین انتقام کا نشانہ بنایا گیا ،نیب قوانین میں ترامیم نظام کو بہتر کرنے کے لیے لائی گئی ہیں،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نارکوٹکس کنٹرول عطاءتارڑ کی پریس کانفرنس

نیب نیازی گٹھ جوڑ میں اپوزیشن کو بدترین انتقام کا نشانہ بنایا گیا ،نیب قوانین میں ترامیم نظام کو بہتر کرنے کے لیے لائی گئی ہیں،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نارکوٹکس کنٹرول عطاءتارڑ کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔5اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نارکوٹکس کنٹرول عطاءتارڑ نے کہاہے کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ میں اپوزیشن کو بدترین انتقام کا نشانہ بنایا گیا ،نیب قوانین میں ترامیم نظام کو بہتر کرنے کے لیے لائی گئیں ، عمران نیازی نیب قوانین میں ترامیم کا موجد اور آرکیٹیکٹ ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے جب یہ بہترجانا کہ یہ ترامیم اسلیے ضروری ہیں کہ کوئی سرکاری افسر کسی فائل پر دستخط کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ،کوئی سیاستدان کوئی وزیر مشیر کوئی کام کرنے کو تیار نہیں ہے کیونکہ نیب کا ایک ڈر اور خوف لوگوں کے دلوں میں بیٹھ گیا تھا جو ماضی میں نہیں تھا ۔

وہ 2008سے 2012 تک پیپلز پارٹی کادور ہو یا 2013سے 2018کا مسلم لیگ ن کا دور ہو ،نیب ترامیم کی ضرورت اس لیے پیش نہیں آئی کیونکہ نیب کو بطور ایک سیاسی ٹول استعمال نہیں کیا گیا ،نیب کے ذریعے لوگوں میں خوف و ہراس نہیں پھیلایا گیا ،سیاسی انتقام نہیں لیا گیا ، نیب ترامیم کی ضرورت تو عمران نیازی کو پیش آئی ،میں یہ بات بالکل واضح طور پر کہنے کو تیار ہوں کہ نیب ترامیم میں سب سے زیادہ جلدی پرویز خٹک اور اسد قیصر کو تھی ،

جب بھی نیب قانون میں ترامیم کی بات آتی تو یہ دو حضرات ہمیشہ سب سے آگے ہوتے تھے اور عمران خان کو بھی نیب قانون کی ترامیم انہوں نے ہی تجویز کی تھیں ،ہم نے کیا کیا ہے کہ ہمارا اتنا بڑا گناہ بن چکا ہے ، ہم تو نیب بھگت چکے ، میاں شہباز شریف کو نیب نے تب گرفتار کیا جب وہ چھ ماہ قید کاٹ چکے تھے اور بلایا صاف پانی کیس میں اور گرفتار کرلیا آشیانہ کے کیس میں ۔

یہ بھی دنیا میں کہیں نہیں ہو تا کہ آپ کال آف کاز کا نوٹس کسی اور کیس کا دیں اور گرفتاری کسی اور کیس میں عمل میں آئے ،اسی کیس میں اثاثوں کی چھان بین بھی کی گئی ، تفتیش کی گئی مگر اثاثوں کے کیس میں ایک نیا وارنٹ گرفتاری جاری کردیا گیا ،دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ۔یہ عمران نیازی کی منشاءتھی کہ وہ شہباز شریف کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتے تھے ۔مریم نواز کی گرفتاری ہوئی اس میں بھی نیب کو استعمال کیا گیا ۔

ایک چوہدری شوگر مل کا کیس بنایا جاتا ہے اور مریم نواز کو اپنے والد کے سامنے کوٹ لکھپت جیل سے گرفتار کرلیاجاتا ہے ۔اسی کیس میں ابھی پاسپورٹ کی واپسی ہوئی ہے ،خواجہ سلمان رفیق ،خواجہ سعد رفیق پر جھوٹا کیس بنایا گیا دونوں کی ضمانت ہوئی اور ریکارڈ پر موجود ہے کہ نیب بطور سیاسی ہتھیار کے استعمال کیا گیا بطور سیاسی انتقام کے آلہ کار استعمال کیاجاتا ہے ،ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ موجود ہے ۔

شاہد خاقان عباسی ،مفتاح اسماعیل کے ساتھ جو ہوا ،احسن اقبال ابھی بری ہوئے ہیں ،فریال تالپور ،آصف زرداری پر کیس بنائے گئے ۔مسلم لیگ ن کے دیگر راہنمائوں پر بھی کیسز بنائے گئے ۔احد چیمہ کو تین سال تک بند رکھا گیا ،یہ ایک عجیب بات ہے کہ نیب کو تو ہم نے بھگتا ہے اور ہماری ضمانتیں میرٹ پر ہوئی ہیں ۔

جب نیب کے کیس میں ضمانت دی جاتی ہے تو وہ بادی النظر میں جب کوئی چیز ثابت نہ ہورہی ہو تو اس بنیاد پر دی جاتی ہے ۔یہ کیسز توتحریک انصاف کے زیر التواءتھے ،وہ مالم جبہ کاکیس ہو ،وہ ہیلی کاپٹر کاکیس ہو ،وہ آٹے کا سکینڈل ہو ،وہ چینی کا سکینڈل ہو ،وہ بی آرٹی پشاور ہو ، فرح گوگی کی انکوائری ہو وہ بھی نیب نے شروع کی ہے تو یہ تاثر جو دیا جا رہاہے کہ نیب ترامیم سے مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی جماعتوں کا فائدہ ہے تو یہ تاثر بالکل غلط ہے ۔

نیب نیازی گٹھ جوڑ کے نتیجے میں اس ملک کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ،نیب کے ڈر سے کوئی اس ملک میں ترقیاتی پراجیکٹ لگانے کے لیے تیار نہیں تھا ،کوئی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ نہیں ہوئی ،کوئی بجلی کے منصوبے نہیں لگے ،کوئی موٹر ویز نہیں بنی کیونکہ نیب کا ڈر تھا ۔ہر افسر فائل پر سائن کرنے سے قبل گھبراتا تھا اور سوچتا تھا ۔نیب ترامیم کی بنیاد عمران نیازی نے رکھی ہے کیونکہ ان کو اس بات کا ادراک تھا کہ معیشت نہیں چل رہی ،بزنس مین گھبراتے ہیں ،بغیر قصور کے کئی بزنس مین گرفتار کیے گئے ۔قاتل کا چودہ دن کا ریمانڈ ہے اور بزنس مین کا نیب نوے دن کا ریمانڈ لیتی تھی ۔

یہ کہاں کا انصاف ہے ۔ہم نیب کو بھگت چکے ہماری بریت بھی پرانے قانون کے مطابق ہوئی ہے ۔مسلم لیگ ن کے کسی راہنماءنے کوئی درخواست نہیں دی کہ وہ نئے قانون سے کوئی فائدہ اٹھائیں ،عمران نیازی نے جس قانون کی بنیاد رکھی تھی ہم نے اس میں صرف بنیادی تبدیلیاں کی ہیں ۔عمران نیازی نے اس کے سیکشن فور میں وفاقی کابینہ کے فیصلوں کو استثنیٰ دیا تھا ۔

ہم نے اس کو بحال کیا ہے کہ جہاں پر کسی کو کوئی مالی فائدہ پہنچتا ہے وہ فیصلے بھی نیب کے دائرہ کار میں آئیں گے ۔عمران نیازی جو نیب ترامیم کے موجد ہیں انہوں نے تو وفاقی کابینہ کو بھی استثنیٰ دے دیا تھا ۔بے نامی دار قانون میں بھی تبدیلی کی گئی اور اسے بھی نیب کا دائرہ کار بنایا گیاہے نیب ترامیم پر جو واویلا کیاجارہاہے اس ترمیم کاکوئی بھی فائدہ وزیراعظم کو، ان کی کابینہ کو یا ان کے اتحادیوں کو نہیں پہنچے گا ۔

فائدہ تو اس کو پہنچا ہے جس نے بی آر ٹی کی انکوائری نہیں ہونے دی ،جس نے آٹے اور چینی اسکینڈل کی انکوائری نہیں ہونے دی ،جس کا مالم جبہ کا کیس ہے ،فائدہ تو اس کو پہنچا جو ہیلی کاپٹر کیس کے زیر التوا ہونے کے باوجود آج بھی پنجاب اور خیبر پختو نخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر پر سفر کرتا ہے ،اسے سیاسی جلسوں کے لیے استعمال کرتا ہے ،ہم نیب ترامیم کے موجد اور آرکیٹیکٹ نہیں ہیں ۔یہ عمران نیازی کی ترامیم ہیں جن میں معمولی تبدیلی کی گئی ہے ۔