وزیراعظم شہبازشریف کی اسلام آباد جیل کمپلیکس کا سالوں سے زیر التوا منصوبہ ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت

یہ سیاست نہیں خدمت کا وقت ہے،سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ،وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد۔27جون (اے پی پی):وزیراعظم شہبازشریف نے اسلام آباد جیل کمپلیکس کےمنصوبےمیں برسوں کی تاخیر کانوٹس لیتے ہوئےاگلے مالی سال میں جیل کی تعمیر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور منصوبےکا جائزے کے لئے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

پیر کووزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سےجاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خاں کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیاگیا ہے ، وزیراعظم کے سیکرٹری ڈاکٹر توقیر شاہ نے اس حوالےسے حکمانہ جاری کردیاہے۔کمیٹی کے ارکان میں داخلہ، ہاؤسنگ، منصوبہ بندی کی وزارتوں کے سیکرٹری، چیف کمشنر اسلام آباد اورچیئرمین سی ڈی اے شامل ہیں ۔

وزیراعظم نے معاملے پر کمیٹی سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے اسلام آباد ماڈل جیل کمپلیکس کا سالوں سے زیر التوا منصوبہ ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

جدید ترین عالمی معیار اور سہولیات کی حامل اسلام آباد جیل کی تعمیر فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے مکمل نہیں ہو سکی ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اگلے مالی سال میں اس منصوبے کومکمل کیاجائے ۔

واضح رہے کہ اسلام آباد جیل کمپلیکس کو دنیا کی جدید جیلوں کی طرز پر تعمیر کیا جارہاہے۔اسلام آباد کی اپنی جیل نہ ہونے کی وجہ سے قیدیوں کو گزشتہ 6 دہائیوں سے اڈیالہ جیل میں رکھا جارہا ہے ۔

اسلام آباد میں موٹر وے کے قریب سیکٹر ایچ 16 میں90 ایکڑ پر محیط یہ جدید جیل تعمیر ہو رہی ہے۔ دو منزلہ بیرکوں والی اس جیل میں 2 ہزار قیدیوں کو رکھا جائے گا ۔

سکول، مساجد، ٹریننگ سینٹر، کھیل کے میدان، آئی سی ٹی کی عدالتیں بھی اس جیل کمپلیکس کا حصہ ہیں۔ جیل حکام کی تربیت کا مرکز بھی منصوبے کا حصہ ہے۔