وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین کا ورچوئل عرب ریجن اور ویسٹرن ایشیا ریجنل کنسلٹیشن فار ٹرانسفارمنگ ایجوکیشن سمٹ سے خطاب

اسلام آباد۔31مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کی آبادی جس رفتار سے بڑھ رہی ہے تمام بچوں کے سکولوں میں داخلہ کیلئے انرولمنٹ میں سالانہ 1.6 فیصد کی شرح سے اضافہ کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو قطر کی میزبانی میں ورچوئل عرب ریجن اور ویسٹرن ایشیا ریجنل کنسلٹیشن فار ٹرانسفارمنگ ایجوکیشن سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

رانا تنویر حسین نے سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دو بنیادی تعلیمی چیلنجز کا سامنا ہےان میں سے ایک چیلنج سکول جانے کی عمر کے 22.8 ملین بچوں کا سکولوں سے باہر ہونا اور دوسرا سیکھنے کے معیار میں کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں پاکستان کے تعلیمی چیلنجوں میں عالمی اقتصادی چیلنجوں کے درمیان تعلیم کی مالی اعانت، پسماندہ گروہوں کو تعلیم دینے کا چیلنج ہے جن میں لڑکیاں، معذور اور غریب بچے شامل ہیں۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان کی آبادی میں سالانہ 2 فیصد اضافہ ہو رہا ہے جس کا مطلب ہے کہ 2050 تک تمام بچوں کو سکولوں میں داخل کرنے کے لئے انرولمنٹ میں ہر سال 1.6 فیصد اضافہ کرنا ہو گا۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ تعلیم میں احتساب اور مانیٹرنگ کے لئے ڈیٹا کا استعمال چیلنجز پر قابو پانے کے لئے سب سے موثر ذریعہ ہے، یہ ذریعہ پاکستان میں خاص طور پر سندھ اور پنجاب کے صوبوں میں کامیاب رہا ہے۔ مزید برآں پاکستان نے ایک کامیاب کم لاگت والے نجی سکولوں کی مارکیٹ میں اضافہ دیکھا ہے جس نے پورے معاشرے میں تعلیم تک رسائی کو بڑھایا ہے۔

رانا تنویر نے کہا کہ کوویڈ۔19 کے تناظر میں پاکستان کا ہنگامی تعلیمی ٹیکنالوجی کا استعمال قابل تعریف ہے، وزارت تعلیم نے کورونا کے دوران “ٹیلی سکول” (ٹی وی پر ایجوکیشن لرننگ)، ریڈیو پاکستان کی پورٹل پر ای-تعلیم جیسے پروگرام شروع کئے۔ رانا تنویر نے کہا کہ خطہ میں تعلیم کی بہتری کیلئے بنیادی نقطہ نظر پر غور کی ضرورت ہے جس میں بچوں کی سکولوں تک رسائی کو بہتر بنانا اور سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے سیکھنے کے معیار پر توجہ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 25 فیصد بچے سکینڈری تعلیم تک نہیں پہنچ پاتے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے اساتذہ کی پیشہ وارانہ تربیت اور ترقی کے ساتھ ساتھ سکولوں کی مینجمنٹ میں اصلاحات کی بھی ضرورت ہے۔ رانا تنویر نے قطر کی وزیر تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کی وزیر بوتھینا بنت علی الجبر النعیمی اور اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل آمنہ جے محمد کا شکریہ ادا کیا کہ انہیں کلیدی خطاب کی دعوت دی گئی۔