پاکستان نے ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ 2004 کے تحت نظرثانی شدہ کنٹرول لسٹیں جاری کردیں، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد۔27جون (اے پی پی):پاکستان نے ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ 2004 کے تحت نظرثانی شدہ کنٹرول لسٹیں جاری کردی ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے پیر کوجاری بیان میں کہا کہ جوہری اور حیاتیاتی ہتھیاروں اور ان کے ڈیلیوری سسٹمز ایکٹ 2004 سے متعلق سامان، ٹیکنالوجیز، مواد اور آلات پر برآمدی کنٹرول کے تحت پاکستان کی حکومت نے اشیا، ٹیکنالوجی، مواد اور آلات کی نظرثانی شدہ کنٹرول لسٹیں جاری کی ہیں جو سٹریٹجک ایکسپورٹ کنٹرول ڈویژن (ایس ای سی ڈی آئی وی) لائسنس کے تابع ہیں۔

یہ ایکٹ حکومت کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ جوہری اور حیاتیاتی ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے نظام سے متعلق سامان، ٹیکنالوجی، مواد اور آلات کی برآمد، دوبارہ برآمد، ٹرانس شپمنٹ اور ٹرانزٹ کو کنٹرول کر سکے۔ بیان کے مطابق دفتر خارجہ کے سٹریٹجک ایکسپورٹ کنٹرول ڈویژن نے باقاعدگی سے جائزہ لینے کے عمل کے ایک حصے کے طور پر دیگر متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے ساتھ مشاورت سے کنٹرول لسٹوں میں ترمیم/اپ ڈیٹ کی ہے۔

نظرثانی شدہ کنٹرول لسٹوں کو گزٹ آف پاکستان ایس آر او کے ذریعے اس سال 12 اپریل کو جاری کردیا گیا ہے۔ کنٹرول لسٹوں کو 2005 میں جاری کیا گیا تھا، بعد ازاں2011، 2015، 2016 اور 2018 میں ان پر نظر ثانی کی گئی تھی۔

ترجمان کے مطابق پاکستان نے گزشتہ برسوں کے دوران اپنے برآمدی کنٹرول کے نظام کو ہموار اور مضبوط بنایا ہے اور بین الاقوامی برآمدی کنٹرول رجیم یعنی نیوکلیئر سپلائرز گروپ، میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول رجیم اور آسٹریلیا گروپ کے ساتھ اپنی بات چیت میں اضافہ کیا ہے۔

نظرثانی شدہ کنٹرول لسٹیں ان ایکسپورٹ کنٹرول رجیم کے معیارات اور فہرستوں سے ہم آہنگ ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ نوٹیفکیشن عدم پھیلائو کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے اور اپنے وعدوں پر سختی سے عمل کرنے کے لیے ایک ذمہ دار جوہری ریاست کے طور پر پاکستان کے مسلسل عزم اور پالیسی کی نشاندہی کرتا ہے۔