پاکستان کے ساتھ شراکت کے چالیس سال مکمل ہونے پرآئی این ایل کے معاون وزیرخارجہ کادورہ پاکستان، امریکہ اورپاکستان کےدرمیان شراکت پرتبادلہ خیال کیاگیا

پاکستان کے ساتھ شراکت کے چالیس سال مکمل ہونے پر آئی این ایل کے معاون وزیرخارجہ کا دورہ پاکستان، امریکہ اور پاکستان کے درمیان شراکت پر تبادلہ خیال کیا گیا

اسلام آباد۔2جولائی (اے پی پی):پاکستان کے ساتھ شراکت کے چالیس سال مکمل ہونے پر آئی این ایل کے معاون وزیرخارجہ کا دورہ پاکستان۔ امریکی معاون وزیر خارجہ برائے انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمینٹ آفیئرز ( آئی این ایل) ٹوڈ ڈی رابنسن نے 29 جون تا دو جولائی کے دوران اسلام آباد کا دورہ کیا جس کا مقصد امریکہ اور پاکستان کے باہمی تعلقات کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع کو اجاگر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان شراکت پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

اپنے دوری کے موقع پر معاون وزیر خارجہ رابنسن نے پاکستان کے سینئر حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں انسداد منشیات، صنفی اُمور، بین الاقوامی جرائم کی روک تھام اور سرحدی حفاظتی معاملات سمیت متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ معاون وزیر خارجہ رابنسن نے امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے قیام کی پچہترویں سالگرہ اور آئی این ایل کی پاکستان کے ساتھ شراکت کے چالیس سال مکمل ہونے کے موقع پر ’’انصاف، سلامتی اور خوشحالی‘‘ کے عنوان کے تحت منائی جانے والی تقریبات میں بھی شرکت کی۔ 30 جون کو معاون وزیر خارجہ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) اکیڈمی کی تعمیر اور تربیتی سہولت کے منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شریک ہوئے، جس کی مالیت 22 لاکھ ڈالر یعنی 45 کروڑ 18 لاکھ پاکستانی روپے ہے۔

تقریب کی میزبانی اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام ( یو این ڈی پی) نے کی جو کہ منصوبہ پر عملدرآمد میں آئی این ایل کا شراکت دار ہے جبکہ انسداد منشیات کے وفاقی وزیر شاہ زین بگٹی اور اے این ایف کے ڈائریکٹر جنرل شبیر ناریجو نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں معاون وزیر خارجہ رابنسن نے یو این ڈی پی اور اے این ایف کی کوششوں کو سراہا اور آئی این ایل کے ساتھ شراکت پر امریکی حکومت کی جانب سے اُن کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس مشترکہ منصوبہ کا مقصد پاکستان بھر میں منشیات کی نقل و حرکت کا خاتمہ اور پولیس فورس میں خواتین کی شمولیت، اُن کی برقراری، ترقی اورصنفی اُمور کی بہتری شامل ہے۔معاون وزیر خارجہ نے خیبر پختونخوا میں انسداد منشیات کے ذمہ دار صوبائی ادارے ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کو 29 کروڑ 58 لاکھ روپے مالیت کا سازو سامان دینے کی تقریب میں بھی شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رابنسن نے کہا کہ منشیات اور ممنوعہ اشیاء کے خلاف جنگ کرنا پاکستان، امریکہ اور بین الاقوامی برادری کی ترجیحات میں شامل ہے جبکہ انہوں نے پاکستان کو اپنے پڑوس کی وجہ سے درپیش خصوصی مشکلات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب باہمی کوششوں کے ذریعہ شاندار کام سرانجام دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ یکم جولائی کو معاون وزیر خارجہ نے انسپکٹر جنرل شمالی فرنٹیئر کور میجر جنرل عادل یامین، انسپکٹر جنرل جنوبی فرنٹیئر کور میجر جنرل محمد منیر افسر اور سینئر ایف سی حکام کے ساتھ ایک افتتاحی تقریب اور 10 کروڑ پانچ لاکھ ڈالر مالیت (دو ارب دس کروڑ روپے) کےدو معاہدوں پر دستخط کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔

افتتاحی تقریب میں ایف سی شمالی کے وارسک تربیتی مرکز میں 500 مرد اور 128 خواتین کے لیے رہائشی بیرکس، کمرہ جماعت اور جسمانی تربیت کی سہولیات سمیت 45 نئی سہولیات کا افتتاح کیا گیا۔ مزید برآں حکام نے ایف سی جنوبی کے آٹھ موجودہ ہیڈ کوارٹرز میں خواتین اہلکاروں کے لیے سہولیات کی تعمیر کے معاہدہ پر بھی دستخط کیے۔

امریکی حکومت کی اعانت سے شروع کیے جانے والے اس منصوبہ کے تحت بیرکس، ڈائننگ ہال، باورچی خانے اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی جس کے نتیجہ میں ہر مقام پر ایک سو اٹھائیس خواتین ایف سی اہلکاروں کی تعیناتی میں معاونت میسر ہو گی۔ خواتین اہلکاروں کے لیے سہولیات کی تعمیر کے حوالہ سے رابنسن نے کہا کہ امریکہ کے لیے یہ امر باعث مسرت ہے کہ وہ خواتین کو انصاف تک رسائی کے مواقع میں اضافہ اور انصاف کی فراہمی کے عمل میں اُن کی شمولیت یقینی بنا رہا ہے۔