فیصل آباد۔ 01 نومبر (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو گندم کی بہتر پیداوار کے لئے یوریا سمیت کیمیائی کھادوں کے متوازن استعمال کی ہدایت کی ہے ۔ نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے کہا کہ کمزور زمینوں میں بوائی کے وقت 2بوری ڈی اے پی، آدھی بوری یوریا،1بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ، ڈیڑھ بوری یوریا، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا 5بوری سنگل سپر فاسفیٹ، اڑھائی بوری امونیم نائٹریٹ، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا 4بوری نائٹرو فاس، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ ڈالی جائے۔
انہوں نے بتا یا کہ اوسط زرخیز زمینوں میں گندم کی بوائی کے وقت ڈیڑھ بوری ڈی اے پی، آدھی بوری یوریا، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا 4بوری سنگل سپر فاسفیٹ، ایک بوری یوریا، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ کااستعمال کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ زرخیز زمینوں میں ایک بوری ڈی اے پی، آدھی بوری یوریا، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا اڑھائی بوری سنگل سپر فاسفیٹ، پونی بوری یوریا، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا اڑھائی بوری سنگل سپر فاسفیٹ، سوا بوری امونیم نائٹریٹ، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا دو بوری نائٹرو فاس، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ ڈال کر بہتر پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے گندم کی کاشت اور اچھی پیداوار کے لئے فصل میں کھادوں کا استعمال زمین کی نوعیت کے مطابق محکمہ زراعت کے عملہ کی مشاورت سے کیا جائے۔